لاکھ متاثرین سیلاب کو خوراک کی سخت ضرورت، کروڑوں ڈالر امداد کی اپیل کرینگے، اقوام متحدہ أ بشکریہ روزنامہ جنگ

جنیوا(جنگ نیوز/ایجنسیاں) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی تنظیم پاکستان میں سیلاب سے متاثر ہونیوالے 60 لاکھ افراد کو خوراک فراہم کرنے پر توجہ دیں گے جس کی سخت ضرورت ہے، متاثرین کی مدد کیلئے اپیل بدھ کو نیو یارک میں جاری کی جائیگی۔ اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ادارے’اوچا‘ کی ترجمان الزبیتھ بائرز نے کہا ’اس وقت ہماری پوری توجہ 60 لاکھ متاثرین کو خوراک مہیا کرنے پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ 40 لاکھ متاثرین کی تعداد حکومت پاکستان نے دی تھی اور اس میں براہ راست اور بالواسطہ طور پر متاثر ہونے والے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تعداد میں بے گھر ہونے والے اور وہ لوگ بھی شامل ہیں جن کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیو یارک میں بدھ کو اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر ایمرجنسی اپیل کا اعلان کریں گے۔ دوسری جانب اسلام آباد میں اوچا کے دفتر سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک کروز 40 لاکھ متاثرین میں 60 لاکھ بچے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت متاثرین کیلئے خیموں کی اشد ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ خوراک، پانی اور طبی سہولیات کی بھی ضرورت ہے۔
#…حیدرآباد/سکھر/خیرپور(بیورورپورٹ/نامہ نگاران) سندھ میں سیلابی ریلے آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ خیرپور، نوشہرو فیروز، حیدرآباد اور دادو اضلاع کے حفاظتی بندوں پر دباوٴ بڑھ رہا ہے، سیلابی ریلہ سے گلگت بلتستان میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جبکہ اندرون سندھ کے علاقے کشمور، غوث پور ، گھوٹکی اور گڈو میں 7 افراد سیلاب کے باعث جاں بحق ہوئے۔ ادھر غازی بروتھا بیراج کو بھی شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب غوث پور اور توڑی بند کے درمیان قادر بخش چاچڑ میں حفاظتی بند میں شگاف ڈالنے کی وجہ سے ٹُھل شہر کے 3 دیہات سیلابی پانی میں ڈوب گئے اور ٹھل شہر کو خالی کرنے کا حکم دے دیا گیا اور متاثرین کی بڑی تعداد نے کندھ کوٹ بائی پاس، شیخ فارم ، شیخ پمپ ، جیکب آباد روڈ اور سکھر روڈ پر کھلے آسمانوں تلے ڈیرے جما دیئے ہیں جبکہ بیگاری کینال میں شدید سیلابی ریلے کی وجہ سے 500 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا۔ دریں اثناء سیلابی پانی قادر پور اور کندھ کوٹ گیس فیلڈ میں داخل ہوگیا، کمپریسر بند ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق فیلڈ سے پانی نکالنے اور گیس کی بحالی میں 10/ سے 12/ دن لگیں گے۔ ایم ڈی سوئی گیس رشید لون کے مطابق 7/ ہزار انڈسٹریز کو بدھ سے گیس کی معطلی کے نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں؛ انڈسٹریز کو ہفتے میں چار روز گیس فراہم نہیں کی جا سکے گی۔ سکھر بیورو رپورٹ کے مطابق گدو بیراج پر پانی کی سطح میں کمی کے بعد پانی کا دباؤ سکھر بیراج پر بڑھ گیا، پاک فوج کی جانب سے سکھر بیراج اور تمام حساس بندوں کی نگرانی سخت کردی گئی۔ محکمہ آبپاشی کے کنٹرول روم کے مطابق گدو بیراج پر پانی کی آمد 10 لاکھ 57ہزار 753 کیوسک ہے اور سکھر بیراج کیلئے اخراج 10 لاکھ 57 ہزار 215 ہے جبکہ سکھر بیراج پر گزشتہ 24 گھنٹے سے پانی کی سطح بدستور 11 لاکھ 30ہزار 995 کیوسک ہے اور وہاں سے کوٹری بیراج کیلئے 10 لاکھ 8 ہزار 995 کیوسک پانی چھوڑا جارہا ہے جبکہ پیر اور منگل کی شب سکھر کی حفاظتی دیوار سے پانی کے رساؤ کے باعث شہریوں نے پوری رات خوف سے جاگ کر گزاری ، شہر کی حفاظتی دیوار میں کئی جگہ سے پانی کے رساؤ کے بعد سینکڑوں افراد بندر روڈ کے علاقے میں موجود رہے ۔ حفاظتی دیوار میں رساؤ کے بعد شہریوں نے محکمہ آبپاشی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ادھر پاک فوج کے جوانوں نے پرانا سکھر کے قریب بیگاری بند سے متصل کچے کے علاقے میں سیلاب میں پھنسے ہوئے 75 افراد کو موٹر بوٹس کے ذریعے محفوظ مقامات پر پہنچایا ۔ ادھر روہڑی میں بھی سیلابی پانی نے شہر کی حفاظتی دیوار کو نقصان پہنچایا ۔ جام شورو سے نامہ نگار کے مطابق دریائے سندھ میں طغیانی اور پانی کے دباؤ کی وجہ سے محکمہ آبپاشی کے حکام نے ہنگامی طورپر کوٹری بیراج جام شورو پل کو تمام ٹریفک کیلئے مکمل بند کر کے ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور محکمہ آبپاشی کے عملہ کو طلب کر کے خدمات حاصل کی گئی ہیں ۔

Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

أحدث أقدم