تحریک انصاف سے سیکورٹی ایجنسیز تک...چوراہا۔۔۔۔۔۔ حسن نثار

تحریک انصاف سے سیکورٹی ایجنسیز تک...چوراہا۔۔۔۔۔۔ حسن نثار 

بہت ہی دلچسپ انجام ہے خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی اس حکومت کا جو ناکامی میں کسی طرح بھی وفاقی حکومت سے کم نہیں اور کمال یہ کہ مکمل انجام تک مزید بھونڈی دلچسپاں پائپ لائن میں ہیں۔بروقت نہیں قبل از وقت اسی ’’چوراہا‘‘ میں’’پی ٹی آئی‘‘ کو واضح ترین الفاظ میں وارننگ دیدی تھی کہ’’کے پی کے‘‘ کی حکومت کے قریب سے بھی نہ گزرنا کیونکہ یہ ن لیگ کی منصفی اور مہربانی نہیں بلکہ اک ٹریپ ہے، دلدل ہے لیکن حکومت کا شوق بہت بری بلا ہے۔ ایک صوبہ کی ٹوٹی پھوٹی لولی لنگڑی ناکام حکومت کے بدلے جانے کیا کچھ گنوادیا گیا۔ سو نے پہ سہاگہ یہ کہ’’ خود کو تباہ کرلیا اور ملال بھی نہیں‘‘واہ میری پی ٹی آئی۔
قومی وطن پارٹی خیبر پختونخوا حکومت سے علیحدہٰ ہوگئی ہے۔ گندے کپڑے قصہ خوانی بازار میں سرعام دھل رہے ہیں اور چھینٹے دوسرے صوبوں تک اڑ رہے ہیں۔ قومی وطن پارٹی نے ثبوتوں کے ساتھ پی ٹی آئی کی کرپشن ایکسپوز کرنے کا اعلان کردیا۔ سکندر شیر پائو کا کہنا ہے کہ ہر ہفتہ اک نیا سیکنڈل سامنے لائیں گے اور یہ بھی ثابت کریں گے کہ پی ٹی آئی نے اہم عہدوں پر تقرری کے لئے دبائو ڈالا۔ سکندر شیر پائو نے اس حوالہ سے پہلا سفارشی خط بھی فتح کے جھنڈے کی طرح لہرادیا جبکہ بدقسمتی سے دوسری طرف تحریک انصاف بھی آج وہی کچھ کہنے پر مجبور ہے جو باقی سب ا یسی پارٹیاں ہمیشہ کہتی ہیں جن پر لوٹ مار اور کرپشن کے الزامات لگتے ہیں یعنی.........’’الزامات بے بنیاد ہیں، ثابت کئے جائیں‘‘۔ یہی منطق تو اس ملک کے کرپٹ ترین لیڈر پیش کرتے ہیں کہ’’ثابت کرو ورنہ ہر الزام بے بنیاد ہے‘‘ تو بھلا باقی کیا رہ گیا کہ افراد،اداروں اور اقوام کے پاس قیمتی ترین اثاثہ ان کا’’بھرم‘‘ ہی ہوتا
ہے۔ ادھر ن لیگ دیکھیں کتنی گھاگ، چتر چالاک ا ور پھپھے کٹنی ہے۔ پرویز رشید کا کہنا ہے کہ’’خیبر پختونخوا حکومت کو غیر مستحکم نہیں کریں گے‘‘۔ ن لیگ خوش قسمت ہے، کہ حریف بھی ملے تو ایسے جنہیں سیاست کی الف بے پے کا بھی علم نہیں۔ ٹرم کا پورا ہونا تو کسی سیاسی معجزہ سے کم نہ ہوگا لیکن مڈٹرم انتخابات تک بھی دیمک’’پی ٹی آئی‘‘ کو بری طرح کھوکھلا کرچکی ہوگی۔
ادھر مہنگائی میزائل چھوڑتے چھوڑتے’’تبدیلی آب و ہوا‘‘ کے لئے اسحق ڈار نے اک ایسی گپ اور ہوائی چھوڑی ہے کہ ڈھٹائی کاورلڈ کپ دینے کو جی چاہتا ہے۔ اسحق ’’ڈار‘‘ون کا کہنا ہے کہ ’’مہنگائی روکنے کے لئے میکنزم بنارہے ہیں جلد گیارہویں بڑی اقتصادی قوت بن جائیں گے‘‘ شاید ان کا خیال یہ ہے کہ اگر بڑے بڑے بے تکے جھوٹ بول کر اقتدار میں آیا جاسکتا ہے تو مزید جھوٹ بول کر اقتدار کو قائم بھی رکھا جاسکتا ہے، تو میں کون ہوتا ہوں اسحق اور عوام کے درمیان آنے والا لیکن اقتصادیات کے ایک ادنیٰ سا طالبعلم ہونے کے ناطے اتنا ضرور جاننا چاہوں گا کہ حضور! آپ تو یقیناً گیارہویں بڑی اقتصادی قوت بن جائیں گے لیکن اس دنیا میں وہ دس بدتمیز ’’ناہنجار‘‘ ملک کون سے ہوں گے جو آپ کے ہوتے ہوئے پاکستان پر اقتصادی برتری کی جرأت فرمائیں گے؟ میں بچپن سے یہ محاورہ نما سنتا آرہا ہوں’’گٹے جوڑ کر جھوٹ بولنا‘‘ لیکن سچ یہ کہ میں نے آج تک کسی کو ایسا جھوٹ بولتے نہیں دیکھا جس پر یہ گمان گزرے کہ ایسا کرتے وقت اس نے گٹے جوڑ رکھے ہوں گے۔ پاکستان کے گیارہویں اقتصادی طاقت بننے کی گپ گٹے جوڑ کر لگانا بھی مشکل ہے لیکن وہ جو کہتے ہیں ناں کہ’’جدوں لالئی لوئی اودوں کی کرے گا کوئی‘‘ یعنی جب چادر ہی تن سے اتار کر پھینک دی تو کوئی اور کیا کرلے گا‘‘ اس لئے موڈ میں آکر ڈار نے چھوڑ دی ہے کہ پہلے اتنے بڑے بڑے سفید جھوٹ بولنے پر عوام نے ان کا کیا بگاڑ لیا جو اس بے ضرر جھوٹ کا نوٹس لیں گے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ’’ڈار برادران‘‘ کچھ عرصہ مزید نکال گئے تو پاکستانی روپیہ کا لین دن گن کر نہیں تول کر ہوگا اور یہ مصرعہ جگہ جگہ زندہ دکھائی دے گا؎ 
’’وہ بھوک ہے اعضا کہیں اعضا کو نہ کھالیں‘‘
گٹے جوڑ گپ بازی کی اک معمولی سی جھلک ملاحظہ فرمائیے کہ آٹے جیسی بنیادی ترین ضرورت میں بھی پاکستان نے ہندوستان اور بنگلہ دیش کو پیچھے چھوڑ دیا۔ پاکستان میں آٹا بھارت سے13.63اور بنگلہ دیش سے11.57فیصد مہنگا ہے۔ بداقتصادی اور بدانتظامی کی انتہا یہ کہ آٹا 5روپے کلو اور کنگ آئل10روپے لٹر مہنگا کردیا گیا اور وہ دو نمبر فارمی انڈا جس میں سے جادوگر بھی چوزہ نہیں نکال سکتے دس روپے کا ہوگیا ہے حالانکہ ابھی سردی نہیں آئی صرف اس کا’’پرومو‘‘ چل رہا ہے لیکن مہنگائی اور مہنگائی کرنے والوں پر لعنت بھیجتے ہوئے آئو......... اپنے ملک کی سیکورٹی ایجنسیز کو عوام کو سلام پیش کریں جنہوں نے سولہ سولہ گھنٹوں کے جلوسوں اور دھمکیوں کے باوجود کسی بے گناہ کا خون نہیں بہنے دیا۔ خاص طور پر ہماری پولیس جو سب سے ’’نہتی‘‘ اور سب سے آگے ہوتی ہے......... سیکورٹی ایجنسیز کو عوام جنہوں نے اپنی اپنی جگہ سردھڑ کی بازیاں لگا کر عوام کی حفاظت کا فول پروف انتظام کیا ۔

أحدث أقدم