چترال اشیریت گاؤں کے باسیوں کا لواری ٹنل اور رابطہ سڑکوں کی تعمیر میں ہونے والے نقصان پر امداد نہ کرنے کی شکایات

چترال اشیریت گاؤں کے باسیوں کا لواری ٹنل اور رابطہ سڑکوں کی تعمیر میں ہونے والے نقصان پر امداد نہ کرنے کی شکایات 



چترال (ویب ڈیسک 2 اکتوبر 2020) چترال کے گاؤں اشریت کے رہائشیوں نے شکایت کی ہے کہ لواری ٹنل کی تعمیر کے دوران ہونے والے نقصانات کی تلافی کرنے میں حکومت ناکام رہی ہے۔ بدھ کے روز چترال پریس کلب کے زیر اہتمام منعقدہ 'پریس فورم' سے خطاب کرتے ہوئے عمائدین احسان اللہ ، مولانا شریف احمد ، عالمزیب ، فضل الدین ، حاجی فضل سبحان ، شیر احمد اور دیگر نے کہا کہ  سڑک کی توسیع کے لئے کھدائی کے دوران بڑی تعداد میں آبپاشی چینلز کو ملبے کے ذریعہ تباہ کردیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ چینلز کی بندش کی وجہ سے ، وہ پچھلے پانچ سالوں سے اپنی زمینوں پر کاشت نہیں کر سکے ہیں ، جبکہ آخروٹ سمیت پھل دار درخت بھی مرجھا گئے ، جس سے انھیں بہت زیادہ نقصان ہوا۔

عمائدین نے بتایا کہ سڑک کی تعمیر کے دوران پانی کی فراہمی کی اسکیمیں بھی متاثر ہوئی ہیں ، جس سے وہ آلودہ پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہاڑی علاقے کے پیدل چلنے والوں کی پٹریوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے اعلی افراد ان کی حالت زار دیکھنے اور جاننے کے باوجود لاتعلق ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ گاؤں کا واحد بنیادی ہیلتھ یونٹ اور سرکاری ہائی اسکول کے ایک بڑے حصے کو بھی چار سال قبل سڑک کی توسیع کے لئے مسمار کردیا گیا تھا۔ اور آج تک اسی حالت میں ہے۔ اس کی جگہ کسی اور مقام بھی سکول یا بی ایچ یو نہیں بنایا گیا۔  بزرگوں نے یہ بھی شکایت کی کہ جب تو ڈیجیٹل ٹیلیفون ایکسچینج کی عمارت سڑک کی توسیع سے متاثر ہوئی تھی تو ایکسچینج کو گاؤں سے بھی دور لے جاکر بنایا گیا تھا۔ انہوں نے ٹیلیفون ایکسچینج کی  زمین پر پولیس اسٹیشن بنانے کی تجویز کی مخالفت کی۔

Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

أحدث أقدم