کرونا ویکسین کی دنیا بھر میں ترسیل و فراہمی میں حائل چیلنجز پر قابو پانے کے لئے عالمی امیونائزیشن اینڈ لوجسٹکس کانفرنس کا انعقاد
ابوظہبی / کراچی، 29 مارچ 2021۔ ابوظہبی کے ہوپ کنسورشیم کے زیر اہتمام صحت عامہ اور مخیرانہ پیشہ ورانہ عالمی ماہرین، فیصلہ ساز، بین الاقوامی سطح پر سینئر حکام دو روزہ عالمی امیونائزیشن اینڈ لوجسٹکس کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں۔ اس کانفرنس میں کرونا پر قابو پانے کے لئے عالمی طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، اور اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ یکجہتی اور بین الاقوامی اشتراک کے ذریعے کس طرح کامیابی حاصل ہوسکتی ہے۔
اس کانفرنس کیبین الاقوامی مقررین میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گھبریسوس، یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہنریٹا ایچ فور، ویکسین الائنس کے بورڈ آف گاوی کے چیئر پروفیسر جوز مینوئل باروسو، بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے سی ای او مارک سوزمین، نوواویکس کے پریذیڈنٹ اور سی ای او اسٹینلے سی ارک، برطانیہ کے پارلیمانی انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ اور وزیر برائے فراہمی کرونا ویکسین ندیم زاہاوی، نائیجیریا کے وزیر صحت ڈاکٹر اساجی ایہانائر، اسرائیل کے کرونا نیشنل کوآرڈینیٹر پروفیسر ناشمین ایش اور یو پی ایس ہیلتھ کیئر کے پریذیڈنٹ ویسلے پی ویلر شامل ہیں۔
ان کے ہمراہ ابوظہبی کے محکمہ صحت کے چیئرمین عبداللہ بن محمد الحامد، ابوظہبی پورٹس کے چیئرمین اور ابوظہبی کے محکمہ میونسپلٹیز اور ٹرانسپورٹ (ڈی ایم ٹی) کے چیئرمین فلاح محمد الاھبی، ابوظہبی کے محکمہ معاشی ترقی کے چیئرمین اور ہوپ کنسورشیم کے آرنری چیئرمین محمد علی شورافا الحمادی بھی شامل ہوں گے جن کی جانب سے ترقی پذیر ممالک میں ویکسین کی رسائی کے موضوعات، لاجسٹکس اور سپلائی چین سے متعلق مسائل کے حل کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیاء پر خصوصی طور پر اظہار خیال ہوگا۔
اس کانفرنس میں 1 ہزار سے زائد فیصلہ سازافراد، سرکاری حکام، انڈسٹری اسٹیک ہولڈرز، این جی اوز اور صف اول کے ماہرین تعلیم 29 مارچ تا 30 مارچ 2021 میں شرکت کریں۔ یہ عالمی کردار ادا کرنے والوں کے لئے کھلا فورم ہے جس میں دنیا بھر میں ویکسین کی مساوی اور عوامی سطح پر رسائی کے حل تلاش کرنے کے ساتھ ویکسین کی تقسیم اور نقل و حمل سے منسلکہ لاجسٹک چیلنجز پر اظہار خیال کیا جائے گا۔
ابو ظہبی کے محکمہ معاشی ترقی کے چیئرمین اور ہوپ کنسورشیم کے آرنری چیئرمین محمد علی شورافا الحمادی نے کہا، "ہوپ کنسورشیم کی جانب سے عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے علاقائی اور بین الاقوامی کاوشوں میں معاونت کے ابوظہبی کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے کیونکہ کنسورشیم کے پارٹنرز سے اہم تعلقات مستحکم ہوتے ہیں اور ابوظہبی کے تزویراتی مقام اور غیرمعمولی لاجسٹکس کی صلاحیت کی بدولت اسے سبقت ملتی ہے۔"
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ کانفرنس تعمیری گفتگو کے ذریعے اہم نتائج کے ساتھ سامنے آئے گی جس سے دنیا میں معمول کی زندگی کی بحالی کی امید کے ساتھ مشترکہ بین الاقوامی کاوشوں میں تیزی آئے گی۔
ابوظہبی پورٹس کے چیئرمین اور ابوظہبی کے محکمہ میونسپلٹیز اور ٹرانسپورٹ (ڈی ایم ٹی) کے چیئرمین فلاح محمد الاھبی نے کہا، "یہ کانفرنس ابوظہبی کی جانب سے انسانیت کی خدمت کے لئے تجارت اور لاجسٹکس مرکز کے طور پر اپنے قائدانہ مقام کو مستحکم بنانے کے عزم اور خلوص کا ثبوت ہے۔ ابوظہبی پورٹس اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے اپنی جدید لاجسٹکس خصوصیات کے ذریعے کلیدی کردار ادا کررہی ہیں۔ ہم ویکسینز اور دیگر فارماسیوٹیکل مصنوعات اور سامان کی تقسیم کے لئے اپنی عالمی معیار کی کولڈ اسٹوریج اور الٹرا کولڈ سہولت گاہ کے ذریعے ابو ظہبی پورٹس کو مرکزی مقام بنانے کے لئے دنیا بھر میں پارٹنرز کے ساتھ کام کریں گے۔ یہ نہ صرف عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے بلکہ مستقبل کی دنیا میں صحت عامہ کے لئے بھی اہمیت کی حامل ہیں۔"
انہوں نے کہا، "یہ کانفرنس کرونا پر قابو پانے کے اگلے مرحلے میں نئی عالمی شراکت داریاں قائم کرنے کے لئے نمایاں کردار ادا کرے گی جو حالیہ تاریخ میں بڑے لاجسٹیکل چیلنجز میں سے ایک ہے۔ ہم عالمی اور مختلف سطحوں پر اشتراک کے لئے بھرپور زور دیتے ہیں اور اپنی دانشمندانہ قیادت کے تعاون کے ساتھ ہر ممکن طریقے سے اس کاوش میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے پرامید ہیں۔ "
یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہنریٹا ایچ فور نے کہا، "یہ کانفرنس مستحکم اور پائیدار پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپس کی توثیق کرتی ہے جو کرونا کے خلاف جنگ میں بنیادی اہمیت کی حامل ہیں۔ صرف اکھٹے کام کرکے ہی ہم ہر ملک کو تیزی سے معمول کی جانب لانے میں مدد فراہم کرسکتے ہیں اور یہ امیدیں بحال کرسکتے ہیں کہ بچوں واپس اسکول جائیں گے، مقامی افراد دوبارہ پاؤں پر کھڑے ہوں گے اور معیشتیں بحال ہوسکیں گی۔"
ویکسین الائنس کے بورڈ آف گاوی کے چیئر پروفیسر جوز مینوئل باروسو نے زور دیا، "کوویکس کے ذریعے ویکسین کی کروڑوں ڈوز کی کامیابی سے ڈیلیوری میں عالمی اور مقامی سپلائی چینز کا بنیادی کردار ہے۔ اس ضمن میں ہوپ کنسورشیم اور عالمی امیونائزیشن اینڈ لوجسٹکس کانفرنس بہترین اقدام ہیں اور اس سلسلے میں جدید پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپس کے قیام اور دنیا کو مختصر فاصلے سے کوویکس کی فراہمی کے اس اہم چیلنج پر قابو پانے کے لئے اکھٹے کام کرنے سے متحدہ عرب امارات کی قیادت نمایاں طور پر سامنے آتی ہے۔ اس طرح، ہمیں اس عالمی وبا کے اہم مرحلے کے خاتمے کے اپنے ہدف کی تکمیل میں مدد ملے گی۔ "
برطانیہ کے پارلیمانی انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ اور وزیر برائے فراہمی کرونا ویکسین ندیم زاہاوی نے کہا، "برطانوی ویکسینز وزیر کے طور پر مجھے قومی سطح پر اس کامیاب عمل کا حصہ بننے پر انتہائی فخر ہے۔ یہ بہت بڑی اجتماعی کاوش ہے۔ ڈھائی کروڑ سے زائد ہمارے بالغ افراد کو اب تک پہلی ڈوز موصول ہوچکی ہے جس سے یورپ بھر میں ویکسین کی دستیابی کا ہمارا مقام مزید مستحکم ہوتا ہے۔"
انہوں نے کہا، "برطانیہ کو کثیر الثقافتی قوم پر فخر ہے، یہ بے شمار قومیتیں اور مذہبی عقائد رکھنے والے افراد کا گھر ہے۔ ہم مذہبی رہنماؤں اور نچلی سطح پر تنظیموں کے ساتھ بھرپور انداز سے کام کررہے ہیں تاکہ ملک بھر میں متنوع آبادیوں کے لوگوں کو ویکسینیشن کے عالمی فائدوں سے متعلق بہترین مشورہ اورمعلومات فراہم کریں۔"
انہوں نے مزید کہا، "ہم شروع سے واضح سوچ رکھتے ہیں کہ ویکسینز ہی اس عالمی وبا سے بچاؤ کا حل ہیں۔ یہ انسانوں کو اس مہلک وائرس سے تحفظ فراہم کریں گے اور ہزاروں جانیں بچائیں گی۔ ہم کوویکس میں اپنے قائدانہ کردار کے ذریعے دنیا بھر میں ویکسینیشن کی کاوشوں کی پشت پناہی کررہے ہیں اور اس کانفرنس میں کرونا کے خلاف عالمی جنگ کے مرکز میں اہم شخصیات کی شمولیت پر خوش ہوں۔"
جی 42 ہیلتھ کیئر کے سی ای او اشیش کوشے نے کہا، "عالمی وبا کرونا سے دنیا بھر کے ممالک اور افراد متاثر ہوئے ہیں۔ اس دوران جب ہم اس سطح پر بحران کا سامنا کررہے ہیں تو جو اہم پہلو نمایاں رہا ہے وہ شراکت داریاں اور پارٹنرشپس کی اہمیت ہے۔ جی 42 ہیلتھ کیئر کی طرف سے ہمیں اپنی تکنیکی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ مختلف پارٹنرز اور سرکاری اداروں کی مہارت اور علم کے ذریعے صحت عامہ کی سہولیات اور بل آخر کرونا سے پاک دنیا کے حصول کے لئے اپنا مسلسل کردار ادا کرنے پر فخر ہے۔ ہم عالمی امیونائزیشن اینڈ لوجسٹکس کانفرنس میں اپنی شرکت کے لئے پرامید ہیں تاکہ نئی باتیں اور چیزیں سیکھیں، نئے مواقع تلاش کریں اور اپنی اقوام کی مستقبل کی صحت کے لئے مل کر کام کریں۔"
اس کانفرنس میں نیٹ ورکنگ زون اور ورچوئل تھری ڈی نمائش سمیت مکمل انٹرایکٹو سیشن ہے جس میں شرکاء کو اہم مقامی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز سے ملنے اور نیٹ ورک بنانے کا موقع ملتا ہے۔ اسکے جاری کردہ ایجنڈے میں موضوعات، مہمان گرامی اور دیگر تفصیلات ملاحظہ کی جاسکتی ہیں۔ اس ورچوئل کانفرنس میں اپنی شمولیت یقینی بنانے کے لئے برائے کرم یہاں (https://www.hopeconsortiumevent.com/event/2b55c007-ad83-4ae8-9ecf-b0bbe2ad0052)کلک کریں۔
ہوپ کنسورشیم ایک پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ہے جس نے بین الاقوامی کاوشوں کو مستحکم کیا، نئے پارٹنرز بشمول ایجیلیٹی، آرامیکس، بولورے لاجسٹکس، سی ای وی اے لاجسٹکس، ڈی بی شینکر، ڈی ایچ ایل، فیڈ ایکس ایکسپریس، ہیل مین، کیوہنے پلس ناجیل، ایم آئی سی سی او لاجسٹکس، آر ایس اے گلوبل اور یوپی ایس کو اپنی جانب مبذول کرکے عالمی ٹرانسپورٹ اور ڈیلیوری کی صلاحیتوں میں توسیع لایا ہے۔
صف اول کے ابوظہبی کے اداروں پر مشتمل بشمول ابوظہبی کا محکمہ صحت، ابوظہبی پورٹس، اتحاد کارگو، رافیڈ، اسکائی سیل، اور مقتا گیٹ وے کے ساتھ ساتھ عالمی لاجسٹکس اداروں کے ذریعے ہوپ کنسورشیم سال 2021 کے اختتام تک کرونا کی 18 ارب ویکسینز کی نقل و حمل، اسٹور اور تقسیم کی صلاحیت میں اضافے کے لئے اپنی گنجائش بڑھا رہا ہے۔