MrJazsohanisharma

پر تشدد مظاہروں اور پولیس پر تشدد کے بعد وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پر پابندی لگانے کی سمری کی منظوری دیدی

پر تشدد مظاہروں اور   پولیس پر تشدد کے بعد وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پر پابندی لگانے کی سمری کی منظوری دیدی

وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی منظوری دے دی ہے، پنجاب حکومت نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی سفارش کی تھی۔

ذرائع کابینہ ڈویژن کے مطابق وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی منظوری دیدی ہے، وفاقی کابینہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت پابندی کی منظوری دی، وفاقی کابینہ سے منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے لی گئی۔

کابینہ ڈویژن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سمری وزیرداخلہ کی جانب سے بھیجی گئی تھی، سمری کے مطابق پنجاب حکومت نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی سفارش کی تھی۔

گذشتہ روز اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کےتحت پابندی کا فیصلہ کیا ہے، ٹی ایل پی پر پابندی کی سمری کابینہ کو بھجوارہےہیں، فیصلہ اینٹی ٹیررازم ایکٹ 1997(11)بی کےتحت کیا۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے ٹی ایل پی کے سوشل میڈیا چلانے والے لوگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سرینڈر کردیں، ان کی ایما پر تھانوں پر حملے ہوئے ، آپ نے ایمبولینسز کو روکا ہے , پولیس اہلکاروں کو اغوا کے بعد تشدد کانشانہ بنایا، پرتشدد واقعات میں دو پولیس اہلکار شہید جبکہ تین سو چالیس سے زائد زخمی ہوئے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پنجاب حکومت نے تنظیم پر پابندی کی سفارش کی ہے، ٹی ایل پی کے سیاسی حالات پر نہیں بلکہ کردار کی وجہ سے پابندی لگارہےہیں، ٹی ایل پی والوں کو کہتا ہوں کہ آپ حکومت کو مسائل سے دو چار نہیں کرسکتے۔

وزیر داخلہ نے واضح کیا تھا کہ ختم نبوت کے قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی ہے، ہم ایسا مسودہ چاہتے ہیں جس سے نبیﷺ کا جھنڈا بلند ہو، اب قرارداد وہی آئے گی جس سے دنیا میں پیغام عاشق رسولﷺ کا جائے گا۔










أحدث أقدم