صدقہ و خیرات کی اہمیت کی قرآن و حدیث کی روشنی میں

یقینا وہ جو صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں ہیں  ۔  اور انہوں نے اللہ کو قرض دیا ہے، اچھا قرض  ـ اُن کے لئے اُس (صدقے) کو کئی گنا بڑھا دیا جائے گا، اور اُن کے لئے باعزت اجر ہے۔ 

 سورۃ الحدید، ۱۸

اے ایمان والو! جو کچھ ہم نے تمہیں دیا ہے اس میں سے وہ دن آنے سے قبل اللہ کے راستے میں خرچ کرلو جس دن میں نہ کوئی تجارت ہوگی، اورنہ ہی دوستی کام آئے گی، اور نہ سفارش، اور کافر ہی ظالم ہیں۔

البقرۃ 254

اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان لے آؤ اور اس سے خرچ کرو جس پر اللہ تعالیٰ نے تمہیں (دوسروں) کا جانشین بنایا ہے، وہ لوگ جو تم میں سے خرچ کریں گے ان کے لئے بہت بڑا اجرو ثواب ہے۔

الحديد 7

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

جس نے پاکیزہ کمائی سے ایک کھجور کے برابر صدقہ کیا، اللہ تعالیٰ پاکیزہ کے علاوہ کچھ قبول نہیں کرتا۔ اللہ تعالیٰ اسے اپنے دائیں ہاتھ سے قبول فرماتا ہے، پھر اسے خرچ کرنے والے کے لئے اس کی ایسے پرورش کرتا ہے جس طرح تم میں کوئی اپنے گھوڑے کے بچھیرے کی پرورش کرتا ہے، حتی کہ وہ پہاڑ کی مانند ہوجاتا ہے

صحیح بخاری حدیث نمبر (1344)، صحیح مسلم حدیث نمبر (1014)۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک اور جگہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ ’’اے ابنِ آدم خرچ کر میں تجھ پر خرچ کروں گا‘‘۔

صحیح بخاری حدیث نمبر (5073)، صحیح مسلم حدیث نمبر (993)۔

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ عید کے دن نبی کریم صلی علیہ وآلہ وسلم عید گاہ کی جانب نکلے اور لوگوں کو وعظ و نصیحت کے بعد فرمایا کہ

لوگو! صدقہ کیا کرو




Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

أحدث أقدم