تورکہو کے عوام سڑک اور پُل کی تعمیر میں تاحیر پر سراپا احتجاج۔تورکہو تریچ روڈ فورم کا حکومت کو دس دن کا الٹی میٹم۔
چترال(گل حماد فاروقی)ضلع اپر چترال کے علاقہ تورکہو کے عوام سڑک اور پل کی تعمیر میں غیر ضروری تاحیر پر سراپا احتجاج ہیں۔ تورکہو تریچ روڈ فورم کے زیر اہتمام علاقے بھر کے لوگوں نے تورکہو میں ویر کوپ کے مقام پر احتجاجی جلسہ کیا۔ہزاروں لوگوں نے سڑک پر آکر مظاہرہ کیا۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اس سڑک اور پُل کی حستہ حالی کی وجہ سے اس پر کئی حادثات پیش آئے جس میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوگئی ہیں مگر محکمہ کمیونیکیشین اینڈ ورکس C&W کے کان پر جو تک نہیں رینگتی اور ان کو اتنے لوگوں کی اموات کا احساس تک نہیں ہے۔ مقررین نے الزام لگایا کہ ماضی میں بھی تورکہو سڑک محکمہ سی اینڈ ڈبلیونے کاغذات میں تارکولی ظاہر کیا تھا مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ سڑک ابھی تک کچا ہے۔ سڑک کی بیچ میں بڑے بڑے کھڈوں اور دریا کی جانب حفاظتی دیوار نہ ہونے کی وجہ سے اس سڑک پر آئے روز حادثات پیش آتے ہیں۔
جلسہ میں سی ڈی ایم کے چئیرمین وقاص ایڈوکیٹ، تحریک حقوق عوام اپر چترال کے نمائندہ پرویز لال، تحریک کے بانی پیر محتار، ذاکر ذحمی، طاہر الدین شادان اور دیگر نے بھی حصوصی طور پر جلسہ میں شرکت کرکے اظہار حیال کیا۔
مقررین نے کہا کہ علاقے کے عمائدین نے کئی بار منتحب نمائندوں اور متعلقہ اداروں کے ساتھ ضلعی انتظامیہ کو بھی خبردار کیا ہے کہ اس سڑک کی تعمیر میں مزید تاحیر نہ کی جائے مگر اس کے باوجود حکومت اس پر کام شروع نہیں کرواتا۔ مظاہرین نے متنبہ کیا کہ اگر اس سڑک اور پل کی تعمیر پر فوری کام شروع نہ ہوا تو تاحیر کی صورت میں عوام ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئیں گے اور ضلع اپر چترال اور تورکہو کا روڈ بلاک کریں گے۔ مظاہرین نے حکومت کو دس دن کا الٹی میٹم دیا جس کے بعد وہ ایک بار پھر سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوں گے۔ احتجاجی جلسہ میں چترال سے منتحب رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی اور رکن صوبائی اسمبلی مولوی ہدایت الرحمان نے بھی شرکت کی۔ منتحب نمائندگان نے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مواصلاتی ادارے پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے یقین دہائی کرائی کہ اگر اس سڑک اور پل پر فوری کام شروع نہ ہوا تو وہ بھی عوام کے ساتھ احتجاجی دھرنا میں بیٹھیں گے۔ جلسہ میں طاہرالدین شادان اور ذاکراللہ زحمی نے ایک المناک حادثے کی طرف عوام کا توجہ مبذول کروایا جس میں ذاکر زحمی کے گھر کے کئی افراد ایک المناک حادثے میں جاں بحق ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ استارو پل کی تعمیر کیلئے مشنری پہنچ چکی ہے مگر عوام کا کہنا ہے کہ صرف مشینری پہنچانا کافی نہیں ہے بلکہ اس پر جلدی کام شروع کروایا جائے تاکہ سردیاں آنے سے پہلے یہ مکمل ہوسکے کیونکہ موسم سرما میں اس علاقے میں شدید برف باری کی وجہ سے تعمیری کام نہیں ہوسکتا۔ مظاہرین نے کہا کہ سردیوں میں سڑک پر برف اور پانی جم جانے سے اس پر سفر کرنا نہایت مشکل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کا نقشہ کئی بار بدل دیا گیا مگر اس کی تعمیر میں تاحیری حربے استعمال کیے جاتے ہیں جس کی وجہ سے یہاں کے ہزاروں عوام نہایت مشکلات سے دوچار ہیں۔
احتجاجی جلسہ میں ہزاروں نے لوگوں نے شرکت کی اس موقع پر متعلقہ اداروں کے حلاف نعرہ بازی بھی کی گئی اور حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر ان کا جائز مطالبہ پورا نہیں ہوا تو وہ مجبورً ا چترال تک لانگ مارچ کریں گے اور ڈپٹی کمشنر اور سی اینڈ ڈبلیو کے دفاتر کے ساتھ دھرنا بھی دیں گے۔ احتجاجی جلسہ دعائیہ کلمات کے ساتھ احتتام پذیر ہوا۔