خوف و دہشت کی وجہ سے کیلاش لوگ اپنی ثقافت اور رسومات ترک کررہے ہیں۔, Chitral Kalash Tribes, Tourism Spot


تحریر افسر خان
چترال، 05 ستمبر  2012: خوف نے جہاں ملک کے دوسرے حصوں میں اقلیتوں کو اپنی رسم و روایات کو محدود رکھنے پر مجبور کردیا ہے وہاں خوبصورت وادی کیلاش کے پرامن اور خوش مزاج کیلاش لوگ بھی اپنی صدیوں پرانی رویایتوں سے دوری پر مجبور ہو گئے ہیں ۔ کیلاش لوگوں کی یہ روایت رہی ہے کہ وہ اپنے عزیز کے مردہ جسم کو اس وقت تک صحن میں رکھ دیتے ہیں جب تک اس کے تمام رشتے دار اس کو نہ دیکھ لیں، خواہ ان کو وہاں آنے کے لئے کئی دن لگیں۔  لیکن حالیہ افغان دہشت گردوں کی جانب سے حملوں ، بھیڑ بکریاں چرانے کے واقعات اور چرواہوں
کے قتل وغیرہ نے انہیں خوف ذدہ کرکے رکھ دیا ہے۔ ان حملوں کی وجہ سے کیلاش لوگ اپنی صدیوں پرانی رسم کو ترک کردیا ہے۔

بومبوریت سے تعلق رکھنے والے کیلاش بزرگوں کا کہنا ہے ،کہ  ان کے پرانے زمانے سے قائم رسم کے مطابق وہ اپنے مردے کو جلدی دفن نہیں کرتے ۔لاش کو تابوت میں ڈال کر ایک کھلے صحن میں رکھ کر تین دن تک اس کے ساتھ گانے گاتے اور رقص کرتے ہیں، اس رسم کو وہ اپنی مقامی زبان میں مادوک ژال کہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی پر امن وادی میں افغان شدت پسندوں اور دہشت گردوں کی مداخلت کی وجہ سے وہ بہت خائف ہوچکے ہیں۔ رمضان کے روران کئی حملے ہوچکے ہیں۔ اور حالیہ حملوں میں وہ کیلاشوں کے 700 بکروں کو بھی ساتھ لے گئے تھے اور چرواہے عباد الدین کو ذبح کرکے  قتل کردیا تھا۔

چرواہے کی ذبح شدہ لاش عیدالفطر سے کچھ روز قبل پاک افغان سرحد کے قریب ملی تھی اور اسے اس کے آبائی گاوں کراکال، کیلاش لے جاکر روایتی ڈھولک اور رقص کے ساتھ دفن کیاگیا تھا، کیلاش برزرگوں کا کہنا کہ یہ ڈرم بجاکر اور رقص کرکے مردے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔


کیلاش چترال کے اصل باشندے سمجھے جاتے ہیں، اور ان کے باپ دادا افغانستان سے دوسری صدی قبل مسیح میں چترال منتقل ہوگئے تھے، کیلاش کے لوک گیتوں اورکہانیوں میں اس کا ذکر ملتاہے۔ مسلم علاقے میں ایک بہت چھوٹی سی اقلیت ہونے کے وجہ سے ، کیلاش قبائل افغانستان سرحد سے اسلام کی سخت گیر تشریح کرنے والے مسلمان شدت پسندوں سے بڑھتے ہوئے حملوں کے خطرے کی زد میں ہیں۔ اقلیت خواہ وہ کیلاش ہوں یا ہندو اور عیسائی حکوت وقت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ ان کی ثقافت، روایات اور رسم و رواج اور سب برھ کر جانوں کو درپیش خطرات سے تحفظ فراہم کرے۔ 

1 Comments

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

  1. I hardly write remarks, but i did some searching and wound up here "خوف و دہشت کی وجہ سے کیلاش لوگ اپنی ثقافت اور رسومات ترک کررہے ہیں۔, Chitral Kalash Tribes, Tourism Spot".
    And I actually do have 2 questions for you if it's allright.
    Is it just me or does it look like some of the responses appear like written by brain dead folks?
    :-P And, if you are writing at additional sites,
    I'd like to keep up with everything new you have to post.
    Could you make a list of every one of all your community sites like
    your twitter feed, Facebook page or linkedin profile?


    my site; Visual Impact Muscle Building - ,

    ReplyDelete

Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

Previous Post Next Post