العربیہ ڈاٹ نیٹ
اسلام کی توہین پر مبنی فلم کے خلاف احتجاج کرنے والے ہزاروں یمنی مظاہرین نے بلوا پولیس کی تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے دارلحکومت صنعاء میں امریکی سفارتخانے کی عمارت پر حملہ کر دیا۔
جائے حادثہ پر موجود العربیہ کے نمائندے نے بتایا ہے کہ اس واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے مظاہرین کو ہوائی فائرنگ اور تیز دھار پانی پھینک کر منتشر کرنے کی ناکام کوشش کی۔ "یااللہ ۔۔۔ یا رسول" کے فلک شگاف نعرے لگاتے ہوئے مظاہرین نے سفارتخانے کے باہر کھڑی متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔
سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ مظاہرین نے سفارتخانے کے باہر سیکیورٹی دفتر کے شیشے توڑ دیئے جس کے بعد وہ مشرقی صنعاء میں امریکی سفارتخانے کا انتہائی مضبوط صدر دروازہ توڑ کر عمارت کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
اس موقع پر سفارتخانے کے گارڈز نے فائرنگ کی جس سے کے نتیجے میں مظاہرین اور سیکیورٹی عملے دونوں کے افراد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، تاہم زخمیوں کی حتمی تعداد معلوم نہیں ہو سکی۔
یاد رہے کہ دو روز قبل اسی گستاخانہ فلم کے خلاف لیبیا کے دوسرے بڑے شہر بنغازی میں مظاہرین نے امریکی سفارتخانے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں سفیر سمیت چار دوسرے امریکی مارے گئے۔ دوسری جانب مصر کے دارلحکومت قاہرہ میں بھی مظاہرین نے امریکی سفارتخانے پر دھاوا بول دیا۔ مشتعل مظاہرین عمارت کی دیوار پر چڑھ گئے اور وہاں سے امریکی پرچم اتار کر سوگ کی علامت سیاہ پرچم لہرا دیا۔
"معصوم مسلمان" کے نام سے امریکا میں کم خرچ پر بننے والی فلم میں فنکار ٹھیٹ امریکی انگریزی کے لہجے میں مسلمانوں کو بداخلاق اور تفنن طبع کے لئے تشدد کرنے والوں کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ ہم جنس پرستی کے موضوع کے گرد گھومتی اس فلم کی کہانی کے بارے میں خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس میں ایسے مکالمے شامل ہیں کہ جن اسلام کے آخری پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کا پہلو نکلتا ہے۔
جائے حادثہ پر موجود العربیہ کے نمائندے نے بتایا ہے کہ اس واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے مظاہرین کو ہوائی فائرنگ اور تیز دھار پانی پھینک کر منتشر کرنے کی ناکام کوشش کی۔ "یااللہ ۔۔۔ یا رسول" کے فلک شگاف نعرے لگاتے ہوئے مظاہرین نے سفارتخانے کے باہر کھڑی متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔
سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ مظاہرین نے سفارتخانے کے باہر سیکیورٹی دفتر کے شیشے توڑ دیئے جس کے بعد وہ مشرقی صنعاء میں امریکی سفارتخانے کا انتہائی مضبوط صدر دروازہ توڑ کر عمارت کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
اس موقع پر سفارتخانے کے گارڈز نے فائرنگ کی جس سے کے نتیجے میں مظاہرین اور سیکیورٹی عملے دونوں کے افراد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، تاہم زخمیوں کی حتمی تعداد معلوم نہیں ہو سکی۔
یاد رہے کہ دو روز قبل اسی گستاخانہ فلم کے خلاف لیبیا کے دوسرے بڑے شہر بنغازی میں مظاہرین نے امریکی سفارتخانے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں سفیر سمیت چار دوسرے امریکی مارے گئے۔ دوسری جانب مصر کے دارلحکومت قاہرہ میں بھی مظاہرین نے امریکی سفارتخانے پر دھاوا بول دیا۔ مشتعل مظاہرین عمارت کی دیوار پر چڑھ گئے اور وہاں سے امریکی پرچم اتار کر سوگ کی علامت سیاہ پرچم لہرا دیا۔
"معصوم مسلمان" کے نام سے امریکا میں کم خرچ پر بننے والی فلم میں فنکار ٹھیٹ امریکی انگریزی کے لہجے میں مسلمانوں کو بداخلاق اور تفنن طبع کے لئے تشدد کرنے والوں کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ ہم جنس پرستی کے موضوع کے گرد گھومتی اس فلم کی کہانی کے بارے میں خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس میں ایسے مکالمے شامل ہیں کہ جن اسلام کے آخری پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کا پہلو نکلتا ہے۔