موسیقی کاانسانی جذبات پر گہرے اثرات۔ یہ انسانی احساسات اور جذبات کو قابو کرتی ہے


از افسر خان
انسانی جذبات بہت منفرد ہیں اور کبھی کبھی لوگوں بہت زیادہ جذباتی ہو جاتے ہیں اور ان پر ہیجانی سی کیفیت طاری ہوجاتی ہے جب وہ کچھ مخصوص موسیقی یا گانے، نغمے سنتے ہیں جو ان کے مزاج کی نمائندگی کرتے ہوں۔  یہ موسیقی کی انفرادی خصوصیت ہے کہ  یہ ہمارے دماغ پرجلد حاوی ہوجاتا ہے ۔ یہ اچھے موڈ اور برے موڈ کے لئے بہترین محرک فراہم کرتا ہے ۔

ہمارے اندر کے جذبات موسیقی کے مدھر دھن  جو کہ ایک محرک  کے طور پر کام کرتا ہے  سے متحرک ہونا شروع ہوجاتے ہیں ۔ اس
عمل کو سمجھنے کے لئے فلموں میں  جماع کے لئے مائل کرنے والی موسیقی کی مثال پر ایک نظر ڈالیں۔کچھ مناظر کے اندرموسیقی کے ذریعے  لوگوں کے احساسات اور جذبات کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔منظرکے اندر ہوتا یہ  ہے کہ فلم کے دومرکزی کردارہوتے ہیں ایک حامی اورمخالف، جس میں مخالف حامی کردار کا پیچھا کر رہا ہوتا ہے، منظر کے لئے جماع کی جانب مائل کرنے والی ہیجان انگیز موسیقی تیز تال کے ساتھ شامل کی جاتی ہے ۔ تاکہ یہ فلم ناظرین کے جذبات کو بھڑکائیں تاکہ وہ فلم بین نہ چاہتے ہوئے بھی فلم دیکھنے پر مجبور ہوجائیں ۔  اس کے علاوہ بھی کئی موسک اسکورنگ کی مثالیں موجود ہیں۔ جو فلم بینوں کو فلم کی طرف متحرک کرتے ہیں ۔

یہ موسیقی کا عظیم کام ہے کہ یہ فلم کے لئے احساسات کی مکمل توجہ اور جذبات کو متحرک کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ یہ بالکل نفسیات پریس اصول سے متعلقہ ہے۔ یہ بات ظاہر ہے کہ موسیقی  وہ واحد چیز ہے جو کان کے ذریعے آتا ہے  اورلوگوں کے جذبات کی بڑی اقسام پر اثر انداز ہوتا ہے ۔ دماغ کی ریسرچ کی کتاب بھی اس بات کی حامی ہے کہ فلموں میں موسیک اسکورنگ لوگوں کے جذبات کو کنٹرول کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ ہے ۔ یہ کچھ محسوس کرنے کے لئے لوگوں کو ابھارتی ہے اور اس عمل کے لئے موسیقی کی سب سے بہترین قسم کو فلموں کی پروڈکشن میں اطلاق ہوتا ہے۔ جب بھی آپ کو کچھ گانے، نغمے چلاتے ہیں، یہ آپ کو ایک خاص احساس کی جانب لے جاتے ہیں پھر آہستہ آہستہ آپ موسیقی سننے کے عادی ہوجاتے ہیں۔

اس طرح موسیقی کی صوفیانہ قسم کو کچھ مذاہب کے اندرمذہب کی ترویج و تعلیم کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ یہاں موسیقی کو مذہب کی جانب راغب کرنےکا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔  اسلامی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو موسیقی اور مذہب مقناطیس کے دوایسے سرے ہیں جو آپس میں کبھی نہیں ملتے۔

Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

Previous Post Next Post