اسلام آباد (آئی این پی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ ہم نے عہدیداروں کے اثاثوں اور ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات ویب سائٹ پر جاری اور انٹرا پارٹی الیکشن کرا کر پاکستان کی روایتی سیاست بدل ڈالی، ہم نے 35/ فیصد انتخابی ٹکٹ 35 سال او راس سے کم عمر کے نوجوانوں میں بانٹ کر انقلاب برپا کیا ، ہمارے 80/ فیصد امیدوار پہلے کبھی پارلیمنٹ کا حصہ نہیں رہے، ہماری انتخابی مہم پر کوئی انگلی نہیں اُٹھا سکتا،پی پی پی کا حال برا ہے، ہمار ااصل مقابلہ ن لیگ سے ہوگا آنے والا الیکشن ملکی تاریخ کا فیصلہ کرے گا۔عوام پی ٹی آئی کے ” نیا پاکستان فنڈ “ میں عطیات دے کر میوزیکل چیئر کے کھیل کو ختم کر دیں۔ وہ پیر کو پی ٹی آئی کے 35/ فیصد ٹکٹ نوجوان امیدواروں میں تقسیم کرنے کے اعلان کیلئے منعقد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے چند منتخب نوجوان ٹکٹ ہولڈر کے ناموں کا اعلان بھی کیا ۔ اعلان کے مطابق پی ٹی آئی کے نوجوان عرفان بلوچ قلات سے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان کے بھائی نواب یادگار رئیسانی سے مقابلہ کریں گے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کا ٹکٹ حاصل نہ کرنیوالے درجنوں نوجوانوں نے نامنظور ‘ نا منظور ‘ نا انصافی نا منظور کے نعرے لگا کر ٹکٹوں کی مبینہ غیر منصفانہ تقسیم پر احتجاج کیا۔ جس سے ہال میں ہنگامی آرائی اور بدنظمی کی سی کیفیت پیدا ہوگئی تاہم عمران خان نے احتجاج کرنے والوں کیخلاف سخت رویہ اپناتے ہوئے انہیں ڈانٹے ہوئے کہا کہ ان نعروں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ احتجاج سے ٹکٹوں کے فیصلے تبدیل نہیں ہو سکتے بلیک میلنگ نہیں چلے گی۔ عمران خان نے اعلان کیاکہ پی ٹی آئی خواتین کی مخصوص نشستوں پر پارٹی قائدین کی رشتہ دار خواتین کو ٹکٹ جاری نہیں کرے گی اگر کسی کو جاری ہوا تو منسوخ کر دیا جائے گا۔
#…کراچی (جنگ نیوز) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آزاد آدمی ہوں ، وزیراعظم بنا تو کوئی مغربی طاقت کنٹرول نہیں کرسکے گی، اپنی جماعت کی سخت مخالفت کے باوجود پارٹی الیکشن کراکے عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کیا۔ مشرف کی آمد پر آرٹیکل 6 نافذ کرنے کے دعویدار جماعتوں کی جانب سے خاموشی حیران کن ہے۔ ہماری حکومت آئی تو کسی سے مُک مُکا ہوگا نہ ہی ملک میں سعودیہ اور برطانیہ کے فیصلے نافذ کئے جائیں گے، ملک میں صرف قانون کی حکمرانی ہوگی اور کوئی طاقتور بچ نہ سکے گا۔جتنا زیادہ پیسہ انتخابات میں چلے گا ملک میں کرپشن اُتنی ہی بڑھ جائے گی۔ ووٹرز کو پولنگ بوتھ تک لانا گورنمنٹ کی ذمہ داری ہے، اگر یہ کام ہندوستان میں ہوسکتا ہے تو ہمارے ہاں بھی ممکن ہے ۔اِن خیالات کا اظہار اُنہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر کے ساتھ گفتگو میں کیا۔ ”تبدلی کا نعرہ، خواب یا سراب؟؟“ کے موضوع پر منعقدہ اس مباحثے میں مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کرلیا تھا کہ نوجوان قیادت کو ملک میں لانا ہے، کبھی اندازہ نہیں تھا ٹکٹ دینا اتنا مشکل کام ہے، تحریک انصاف واحد جمہوری جماعت ہے جس کی ٹکٹوں کے فیصلے چیئرمین نے نہیں بلکہ ہمارے انتخابی بورڈ نے کئے ۔ 80 فیصد ٹکٹ منتخب آرگنائزیشن کی ریکمنڈیشن پر دیئے گئے ہیں جو بہت بڑا کارنامہ ہے ۔ 35 فیصد سے زائد ٹکٹ 40 سال سے کم عمر نوجوانوں کو دیئے ہیں۔ اِن میں سے زیادہ تر نوجوان خود الیکشن نہیں لڑسکتے اس لئے عوام سے کہا ہے کہ اگر آپ تبدیلی لانا چاہتے ہیں تو اِن نوجوانوں کیلئے پولیٹیکل فنڈنگ کریں اور اس فنڈ کے ذریعے ہم اپنے نوجوانوں کو الیکشن لڑائیں گے۔ الیکٹیبلز کے ہاتھوں نظام جکڑا ہوا ہے جسے ہم توڑنا چاہتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر نظریہ پاکستان کا وجود نہیں تو پھر پاکستان بنانے کی ضرورت ہی نہیں تھی، نظریہ پاکستان کا دوسرا نام اسلام ہے، اسلام میں زبردستی نہیں ، اس مذہب میں ظلم کی گنجائش ہے نہ ہی نفرت کی ۔ بڑے اُمیدواروں کے سہارے سیاست کرنا ہوتی تو بہت بڑے بڑے ہماری جماعت میں آئے تھے، عوام سے کہا تھا کہ ایسی ٹیم عوام کے سامنے لاؤں گا جس پر کوئی اُنگلی نہیں اُٹھا سکے گا۔ حلوہ کھانے والے چلے گئے اب صرف ہمارے نظرئیے پر کھڑے رہنے والے لوگ پارٹی میں رہ گئے ہیں۔
Post a Comment
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.