کراچی (پ ر) اربن ڈیموکریٹک فرنٹ کے بانی و چیئر مین ناہید حسین نے کہا ہے کہ سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی خدمات کوکوئی فراموش نہیں کرسکتا ہے ان کے ساتھ ہونے والے سلوک سے دنیامیں ہماراامیج متاثرہورہاہے انہوں نے کہاکہ آزاد عدلیہ میں سابق صدر اپنے مقدمات کا سامنا کرکے اس بات کوثابت کررہے ہیں وہ بھی پاکستان میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں اور کوئی بھی شخص آئین وقانون سے بالاتر نہیں ہے اس کے باوجوددوران سماعت ان کے ساتھ روارکھاجانے والابرتاؤسمجھ سے بالاتر ہے جولوگ ایسے اوچھے ہتکھنڈے استعمال کررہے ہیں وہ لوگ دراصل ملک میں انارکی پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ عوام باشعور ہیں اور وہ ہر سازش کوبہتر سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں پاکستان میں جمہوریت تسلسل کے ساتھ جاری ہے عوام انتخابی سرگرمیوں میں مصروف ہے ان حالات میں بعض طاقتیں جمہوری عمل کوثبوتاز کرسکتی ہیں قوم کو ہوشیار رہنا ہوگاناہید حسین نے کہاکہ سابق صدر ملک کی سلامتی کے ادارے میں نمایاخدمات انجام دے چکے ہیں وہ ایک سچے محب وطن ہیں کئی جنگوں میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کیالیکن چند ناعاقبت اندیش افراد سابق صدر کی کردارکشی کرنے میں لگے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ چند میڈیا اینکر، چند سیاستدان اورچند وکلاء ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کارگل کے ہیرو کوزبردستی زیروکرنے پر تلے ہوئے ہیں اس کے پیچھے بھی بھارتی شرارت کوآسانی سے دیکھا جاسکتاہے امن کی آشا کے نام پرہماری الیکٹرانک میڈیاہر روز بغلیں بجارہی ہوتی ہے اس امن کی آشا پرکشمیر کا معاملہ بھی دبادیاگیاہے یہی وہ ہربہ ہے جس پر بھارتی حکومت نے عارضی طورپرسمجھوتہ کرلیاہے اوراس امن کی آشا کے تحت وہ اپنے جاسوس سرجیت سنگھ کوبھی چھوڑاکرلے جائے گی اور ہم چھ سالوں سے پاک فوج کے خلاف زہر اگل رہے ہیں انہوں نے کہاکہ فوج ایک شخص کا نام نہیں بلکہ ادارے کا نام ہے اس کی وجہ سے سرحدوں کی حفاظت ہوتی ہے یہ چند میڈیا اینکرز کان کھول کر سن لیں ہماری فوج کو شکست دینااتنا آسان نہیں یہ کوئی ٹی وی ٹاک شو نہیں اس لئے ہم کہتے ہیں کہ سابق صدر ریٹائرجنرل پرویز مشرف کے کردار کشی میں انڈین لابی کا ہاتھ ہے جس کا مقصد فوج کو تنہاکرکے یہاں خانہ جنگی جیسی کیفیت پیدا کی جاسکے انہوں نے کہاکہ جو ادارے سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کوآرٹیکل 6کے تحت ان پرمقدمہ چلانے کے خواہش مند ہیں وہ ذرا آرٹیکل6کواچھی طرح پڑھیں کہ وہ کیاکہتاہے ان لوگوں کو آرٹیکل6اورذیلی آرٹیکل( 2)،(1) اور (3) کا بطورمطالعہ کرناچاہیئے جس پر غداری کا مقدمہ ایک شخص پر نہیں وہ تمام حضرات جو آرمی،جوڈیشری اورسیاست میں تھے اور جنہوں نے پرویزمشرف کا ساتھ دیاتبھی تو ان کے وکیل بیرسٹر احمد رضا قصوری نے کورٹ میں استدعاکی کہ پنڈورابکس کھل جائے گااور اس میں بہت سی ایسی ہستیوں کے نام بھی آئینگے جس سے ملک میں انتشارپھیل سکتاہے۔ناہید حسین نے کہاکہ حالات اور واقعات بہت تیزی کے ساتھ بدل رہے ہیں گو سابق صدرکی تذلیل اورذلت کے تمام تر اقدامات بھی نمایاطورپرکئے گئے پرنٹ میڈیااورالیکٹرانک میڈیا سے وابستہ بعض تنخواہ دارکالم نگاراوراینکرز پرسن اپنی اپنی دیہاڑی کھری کرنے کی غرض سے ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کراپنی بھرپورکارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں یہی انقلاب زمانہ ہے کہ ایک طرف فوج کا سابق سپہ سالار پرویز مشرف اور دوسری طرف مخالفین کی فوج،پرویز مشرف کا قصور صرف اتنا ہے کہ وہ سب سے پہلے پاکستان کی بات کرتاہے اوروہ عام سیاستدانوں کی طرح کرپٹ نہیں ۔
ناہید حسین نے آخر میں کہاکہ انتخابی عمل ثبوتاز ہواتو اس کے منفی اثرات ملک اورعوام پر ہی مرتب ہونگے جمہوری عمل کو جاری رہنا چاہیئے۔
سورس یو این این پاکستان