اور سلیقہ میگزین کی یہ تحریر۔۔۔۔
پانچ چوہے گھر سے نکلے کرنے چلے شکار،صدر زرداری کا انٹرویو،محسن حجازی کی تازہ فٹوٹیاں
جناب زرداری صاحب کا انٹرویو –
صحافیوں کا انداز نشت وبرخاست تاثر دیتا ہے گویا تعزیت کے لیے آئے ہوں۔
صنعتی ترقی کی وجہ سے لوڈشیڈنگ پر قابو نہ پایا جاسکا۔ جناب آصف علی زرداری۔
جناب نصرت جاوید آصف علی زرداری کو مسلسل مستعفی ہونے کے لیے ورغلاتے ہوئے۔
سب سے زیادہ سیاسی پوٹینشل کس میں دیکھتے ہیں؟ سہیل وڑائچ۔ تینوں میں۔ جناب آصف علی زرداری۔
جناب مبشر لقمان اپنی لیک ہونے والی ٹیپس کا ذکر کرتے ہوئے۔ جو آپ میرے ساتھ 3 ماہ ہوئی، وہ آپ کے ساتھ روز ہوتی ہے۔ مبشرلقمان۔
ٹیپس چلنے کے بعدفیس بک وغیرہ پرمیرے بچوں کواپنے باپ کی برائی دیکھناپڑی۔آپ کے ساتھ روزیہ ہوتاہے۔ مبشرلقمان کا سوال۔
جیو پر انٹرویو کے کچھ جملے کاٹے گئے ہیں۔ سبحان اللہ۔
میں اپنی آنکھ سے خود کو دیکھتا ہوں آپ کی آنکھ سے خود کو نہیں دیکھتا ہوں۔ موقع بھی ہے، دستوربھی ہے۔
جناب سہیل وڑائچ سوال داغ دیں: عشق تو ضرور کیا ہوگا؟ حسن سے کتنا متاثر ہوتے ہیں؟
میرے آفس میں چائنہ کا میپ بھی لگا ہوا ہے۔ صدرزرداری۔
پیپلزپارٹی اینٹی اسٹیبلشمنٹ پارٹی تھی اب کیا ہوا؟
ہم نے اسٹیبلشمنٹ کی ڈیفی نیشن چینج کر دی ہے۔ آصف علی زرداری۔
گویا اسٹیبلشمنٹ کی تعریف ہی بدل گئی ہے۔ یقینا عوام کی تعریف بھی بدل گئی ہوگی اورکابینہ کو عوام میں شمار کیا جانے لگا ہوگا۔
جناب نصرت جاوید ایک مرتبہ پھر اسکول ماسٹر کا لہجہ اختیار کرتے ہوئے۔ جناب صدر! یہ ہوگیا وہ ہو گیا۔
بل گیٹس نے پولیو مہم کے لیے 180 ملین ڈالر دینا چاہے لیکن حکومتی نااہلی کے سبب نہ ہو سکا۔ نصرت جاوید کا انکشاف اور سوال۔
جناب سہیل وڑائچ انٹرویو کاآخری سوال داغتے ہوئے۔ محسوس یہی ہوا کہ پوجھیں گے: مہینے میں کتنا بنا لیتے ہیں؟ بنک بیلنس توکافی ہوگا؟
سرمیں درد سا ہے۔ جناب صدر کا انٹرویو دیکھنے کے اثرات بد نہ ہوں اب تریاق کے طور پر دو کیسٹیں عمران خان کی سن لینا چاہئیں۔
آج کے انٹرویو میں ایک صحافی پراعتراضات سے ثابت ہوا کہ صحافی اور یہودی بعد میں مذہب قبول کرنے والے کو تسلیم نہیں کرتے۔
Post a Comment
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.