چترال: (ٹائمز آف چترال رپورٹ) چترال میں گزشتہ دور حکومت میں قائم کی جانے والی شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی کے لئے صوبائی بجٹ میں فنڈ مختص نہ کئے جانے پر مقامی سیاسی رہنمائوں اور طلبائ کا کیمپس میں احتجاج۔ جمعرات کو طلبائ اور سیاسی رہنما کیمپس میں جمع ہوگئے اورفنڈ نے دینے پر حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین بعد احتجاج کرتے ہوئے بازار پل تک گئے اور 3 گھنٹوں تک روڈ بلاک کرکے رکھا۔ احتجاجی جلوس کی سرباہی سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدلاکبر چترالی اور ضلعی طلباء رہنما شجاع الدین، اشفاق احمد اور ولی الرحمن کررہے تھے۔ مظاہرین نے ضلع کے اندر یونیوریسٹی کے قیام کے لئے فنڈ مختص نہ کرنے پر حکومت پر سخت تنقید کی اور صوبائی حکومت کو یاد دلایا کہ ان کے تبدیلی کے نغرے پر پاکستان کے نوجوانوں نے پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دیا تھا لیکن اب حکومت نوجوانوں کے لئے کچھ بھی نہیں کر رہی۔
چترال کے اندر 54 کالجز ہیں لیکن یہاں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوتے ہیں اور ضلع کے اندر کوئی پلبک سیکٹر کی یونیورسٹی نہیں ہے۔ حکومت کو چترالی طلباء کے مسائل کا ادراک ہونا چاہئے اور ضلع کے اندر یونیورسٹی ہونی چاہئے۔ مولانا عبدلاکبر نے کہا۔
حکوت نے صوبے کے دیگر یونیوسٹیوں کے لئے تو فنڈ مختص کردی مگر چترال کو نظر انداز کردیا۔ چترال صرف دو یونیورسٹیوں کے کیپمس موجود ہیں۔
إرسال تعليق
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.