دی کوکا۔کولا کمپنی (The Coca-Cola Company)نے رواں سال اپنی منفرد خدوخال کی حامل بوتل کے 100 سال مکمل ہونے پر مختلف تقریبات کے انعقاد کے ساتھ اس اہم سنگ میل کو منانے کا اعلان کردیا ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ عالمی سطح پر کسی بھی پروڈکٹ یا برانڈ کی پیکیجنگ کے مقابلے میں اسکی انتہائی مقبولیت کو خراج تحسین پیش کیا جائے۔ کوکا۔کولا کی جانب سے ڈیزائن کیلئے جاری کردہ ہدایات کے بعد امریکی کمپنی دی روٹ گلاس کمپنی ٹیرے ہوتے انڈیانا(The Root Glass Company of Terre Haute, Indiana) نے 1915 میں یہ منفرد خدوخال سے مزین بوتل تیار کی۔ کوکا ۔کولا کی جانب سے ان ہدایات میں یہ بات شامل تھی کہ اس بوتل کا ڈیزائن اتنا منفرد ہو کہ اس کو کوئی الگ سے چھو کر بھی بتادے اور ایسا خاص انداز ہو کہ جب یہ بوتل زمین پر ٹوٹ کر بکھری ہو تو اس کو شناخت کیا جاسکے۔
اس کا باقاعدہ آغاز 1916 میں 6.5 اونس کے قابل استعمال منفرد خدوخال کے ڈیزائن والے گلاس سے ہوا۔ اس بوتل نے تازگی اور ابھرنے کی علامت کے طور پر تشبیہی حیثیت اختیار کرلی ہے اور ڈیزائن سے مزین یہ بوتل آج بھی اسی طرح کمپنی کے کاروبار کیلئے اہم اثاثہ ہے جس طرح 100 سال قبل تھی۔ اس کی تیاری سے قبل کوکا۔کولا باٹلرز نے مختلف شکلوں، ناپ اور رنگوں کی سیدھی بوتلیں استعمال کیں۔ تاہم جیسے جیسے کوکا۔کولا کی مقبولیت میں اضافہ ہوا اسی طرح نقالوں کی تعداد بھی بڑھ گئی۔ اس مسئلہ سے نمٹنے اور جعلی برانڈز کی نشاندہی کے لئے کمپنی اور اسکے باٹلنگ پارٹنرز نے کچھ امریکی گلاس کمپنیوں سے سخت مقابلہ کیا تاکہ بوتل کا ایک منفرد خدوخال سے مزین ڈیزائن تیار کیا جائے۔ یہ بوتل 16 نومبر 1915 کو پیٹنٹ کرائی گئی اور اس کے بعد ایک صدی سے فلم، سماجی تاریخ، ڈیزائن اور فائن آرٹس میں اہم لمحات کا حصہ ہے۔
اس منفرد خدوخال کی حامل بوتل کے بارے میں کوکا۔کولا ایکسپورٹ کارپوریشن کے جنرل منیجر پاکستان رضوان یو خان نے کہا کہ یہ محض لوگو اور پیکیجنگ سے متعلق نہیں ہے بلکہ کوکا۔کولا نے 1886 میں اپنے آغاز سے ہی نہ صرف کلچر متعارف کرایا، اس میں اضافہ کیا اور اسکا اثرونفوذ بھی بڑھایا جس میں معروف گلوکار ایلوس پریسلے(Elvis Presley)، جمی ہینڈریکس(Marilyn Monroe)، معروف امریکی اداکارہ میریلین مونرے (Jimi Hendrix )سے لیکر اتھلیٹ جیسی اونز(Jesse Owens)، مصنف گلیڈیز نائٹ(Gladys Night)، اداکار کلنٹ ایسٹ ووڈ(Clint Eastwood)، فلم ڈائریکٹر فرینک سیناٹرا (Frank Sinatra)اور معروف اداکار اسٹیو مک کوین (Steve McQueen)نے کوکا۔کولا کے منفرد خدوخال سے مزین گلاس کی بوتل کو اپنے فن پاروں اور آرٹ کے ساتھ محفوظ کرکے لطف اندوز ہوئے۔ یہاں تک کہ میڈم نور جہاں نے بھی کوکا۔کولا کی اصطلاح سے اپنا گانا 'ظالماں، کوکا۔کولا پلا دے' گایا۔ آج یہ برانڈ عالمی سطح پر باعث کشش ہے اور دنیا بھر میں کوکا۔کولا لطف اور تازگی کی علامت کے طور پر معروف ہے اور عام ہونے کے ساتھ غلطیوں سے مکمل پاک ہے۔ منفرد خدوخال کی یہ اصطلاح اس قدر مقبول ہوئی کہ یہ اسکے ٹریڈ مارک کی شکل ہی اختیار کر گیا۔
اس خدوخال سے مزین بوتل کے ڈیزائن نے اتنی مقبولیت اختیار کی اور یہ اتنا قبول عام ہوا کہ محض 33 سال بعد 1949 میں ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ ایسے لوگوں کی تعداد محض ایک فیصد سے بھی کم ہے جو شکل سے کوکا۔کولا کی بوتل کی شناخت نہ کرسکیں۔ 12 اپریل 1961 کو امریکی پیٹنٹ آفس نے اس بوتل کے ڈیزائن کو منفرد خدوخال کا حامل (Distinctive Contour Shape)قرار دیا ۔
پاکستان میں اس بوتل کی فراہمی کا آغاز 1953 میں ہوا۔
Post a Comment
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.