چترال کی تباہی کے چند مناظر، اور جلد رابطہ سڑکوں کی بحالی کے لئے چند تجاویز

چترال (ٹائمز آف چترال : رپورٹ عبدالحی) مستوج روڈ کی بندش کےبعد شوگرام پل کے ذریعے بالائی چترال کو چترال شهر سے ملانے والی واحد رابطه سڑک ( درونگاغ کوشٹ روڈ) بهی حالیه سیلاب میں بری طرح متاثر هوا۔ ہفته 26 جولائی کی شب بندوگول نالہ بھی کٹاو کی زد میں آکر شوگرام زوم کے مقام پر سڑک کا تقریبا100 فٹ حصه ٹوٹ گیا۔ جسے 2 دن بعد وادی درونگاع کی غیور عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت ذاتی اوزار سے ہلکی ٹریفک کیلۓ بحال کر دیا۔ بعد میں بلڈوزر کی ذریعے اس کی صفائی کر دی گئی اور مزید مرمت کا کام بلڈوزر کے ذریعے جاری ہے۔ تاہم بندوگول میں سیلاب کے ملبے سے شوگرام پل کے نیچے پانی کی سطح بلند هونے کیوجه سے پل کے ایک طرف سپورٹنگ وائر(هوا کی سم) اکهڑ گئی ہے۔ اس وجه سے پل پر سے لوڈڈ گاڑیوں کو احتیاطا گزرنے سے منع کیا جا رها ہے۔ آج کی اطلاع کے مطابق گاؤں درونگاغ اور کوشٹ کی گاڑیاں آج ریشن تک آگئیں تهیں اور چترال سے آنے والے مسافروں کو کوشٹ تک لے گئیں۔

دوسری طرف چترال سے ریشن تک ٹریفک بحال هوگئ ہے اور ریشن میں سڑک سے ملبه هٹانے کا کام جاری هے اور آئنده چند روز میں ریشن گول کے اوپر پل بن جانے پر کوشٹ تک ٹریفک بحال هو سکے گا۔


تمام حکومتی اداروں، پاک آرمی کے انجینئرز، ریلیف کے کاموں میں حصه لینے والے اداروں اور خصوصا عوامی نمائندوں کو یه بات ذہن میں رکهنا چاہئےکہ ریشن میں سڑک کی بحالی کے بعد ان کو درونگاع کوشٹ روڈ پر خصوصی توجه دینی چاہئے کیونکه کوراع کے مقام پر روڈ کی بحالی میں کافی وقت لگ سکتا ہےاور وهاں پر روڈ بن جانے کے بعد بهی' سیلاب سے سب سے ذیاده متاثر هونے والے علاقوں مژگول، اوتهول، وریجون اور سھت وغیره کے علاوه کوشٹ تک پهنچنے کیلۓ مزید دو پل تعمیر کرنے هیں۔ اس کے بر عکس درونگاغ کوشٹ روڈ کی مرمت سے متاثره علاقوں تک بروقت رسائی ممکن هو سکے گی۔ سیلاب سے متاثره علاقوں میں اشیائے خوردونوش اور اشیائے ضروریه کی شدید قلت پیدا هو گئی ہے۔ ڈیزل اور پٹرول نا پید ہوچکا ہے۔ ان علاقوں میں ہفته گزرنے بعد بهی کوئی امدادی ساماں نهیں پهنچ سکا ہے- لوگ کھلے آسمان تلے ره رهے هیں- مژگول اور وریجون میں بازار سیلاب میں به چکے هیں بچے کھچے دکانوں میں اشیاء ختم هو چکی هیں۔ تحصیل موڑکهو کے واحد پٹرول پمپ دراسن میں ایندھن کا سٹاک ختم هو چکا ہے۔ مذکوره سڑک کی مرمت اور بحالی سے تمام ھلکی گاڑیاں جیپیں 'ٹیوٹا' لینڈ کروزر' ڈاٹسن اور فلائنگ کوچز کے علاوه 5000 لیٹرگنجائش والے آئل ٹینکرز بهی اس راستے سے گزر سکتے هیں- اور امدادی اشیاء کی بروقت ترسیل کا بهی واحد ذریعه ہے- 

اس کے علاوه موڑکهو کے متاثرین تک جلد از جلد پهنچنے کیلۓ لون گهکیر روڈ بهی استعمال کیا جا سکتا ہے، جو که گھکیر تک کھلا هے اور بندو گول میں سیلاب کی وجه سے کوشٹ میں منقطع ہے' جس کی مرمت سے متاثرین تک جلد ریلیف پهنچایا جا سکتا ہے- 

سیلاب سے اپر چترال کے تقریبا تمام دیهات متاثر هوئے مگر ان میں سے صرف ان علاقوں کی کوریج کی گئی جھاں پر بہت ذیاده نقصان هوا یا جہان پر کسی نیوز چینل کی ٹیم پہنچنے میں کامیاب ہوسکی ہے، اور وه علاقے جو مین روڈ پر واقع هیں- ان کے علاوه دور دراز کے دیهات کی طرف کسی نے توجه هی نهیں دی- اس کی واضع مثال یو سی کوشٹ کا گاؤں درونگاع ہے جهاں آج بهی پینے کے پانی کیلۓ کوئی پائپ لائن ہےنہ کوئی متبادل نظام' لوگ پینے کے پانی کے حصول کے لئےنہروں کا غلیظ پانی استعمال کررہے ہیں سیلاب اور طوفانی بارشوں سے نہریں تباه ہو گیئں هیں- جسکی وجه سے پانی کا شدید مسئله پیدا هوا ہے- 

گندم کی تیار فصلیں اور پهل دار باغات طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں کی نذر هوگیئں مگر کوئی پرسان حال نہیں- همارے منتخب نمائندوں کو ان علاقوں کے نام تک نهیں آتے کیونکه وه صرف الیکشن کے وقت نقشه چترال کی مدد سے ان علاقوں کے دورے کرتے هیں۔ 

Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

Previous Post Next Post