چترال (گل حماد فاروقی) چترال سے پچیس کلومیٹر دور کوغذی کے مقام پر سڑک حادثے میں چار افراد جاں بحق جبکہ ایک شحص شدید زحمی ہوا۔ کوغذی پولیس کے مطابق گولین گاؤں سے ایک ٹرک آرہا تھا جو ماربل کے پتھر لاؤڈ کر رہا تھا جونہی یہ ٹرک مشالین پُل کے قریب پہنچ گیا تو اچانک موڑ کاٹتے ہوئے گہرے کھائی میں گر گیا جس کے نتیجے میں تین افراد موقع ہی پر جاں بحق ہوئے جبکہ دو افراد کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال پہنچائے گئے۔ جہاں ایک مریض اپنی زحموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوا۔
پولیس کے مطابق اس حادثے میں عصمت اللہ، حاجی محمد اور اعجاز احمد موقع ہی پر جاں بحق ہوئے جبکہ ناصر اللہ اور ڈرائیور عمر زادہ ولد گل زادہ کو شدید زحمی حالت میں ہسپتال پہنچائے گئے ۔ جہاں ڈارئیور عمر زادہ ولد گل زادہ اپنی زحموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوا جبکہ ناصر للہ ابھی تک ہسپتال میں داحل ہے جن کی حالت حطرناک بتائی جاتی ہے۔
ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے ان کے بھائی اور دیگر رشتہ داروں نے کہا کہ ہسپتال میں بجلی نہیں ہے اور شدید گھر میں مریضوں کو ہاتھ کے پنکھے کے ذریعے ان کو ہوا دی جاتی ہے تاکہ انکو گرمی نہ لگے ایک اور مریض عنایت للہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ ان کا آپریشن ہوا ہے مگر ہسپتال میں بجلی نہ ہونے سے ان کی زحم گھل نہیں جاتے۔
چند دیگر افراد نے الزام لگایا کہ کوریائی کمپنی سامبو نے پل اور سڑک کو صحیح نہیں بنایا ہے جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا اور ان میں چار قیمتی جانیں ضائع ہوئی۔ مریضوں کے ساتھ آنے والے تیمارداروں نے ہسپتال کی ناقص کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس ہسپتال میں خاکروبوں کو فوج غفیر بھرتی ہوا ہے جو سفارشی بنیادوں پر بھرتی ہوچکے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان میں سے زیادہ تر خاکروب گھر بیٹھے تنخواہ لے رہے ہیں اور اپنی فرض انجام نہیں دیتے جس کے نتیجے میں ہسپتال کے باتھ روم نہایت غلیظ ہیں اور اس میں صحت مند انسان بھی بیمار پڑتا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہسپتال میں صفائی کے نظام کو بہتر کیا جائے اور جو لوگ گھر بیٹھے تنخواہ لے رہے ہیں جن میں چند کلریکل سٹاف بھی شامل ہیں ان کو پابند کیا جائے کہ وہ اپنی ڈیوٹی سرانجام دے۔
Post a Comment
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.