چترال ایک بارپھر تباہ کن سیلاب کی زد میں۔ سیلاب نے کئی گھر اجاڑ دئے۔

چترال (گل حماد فاروقی) تباہی کن سیلاب نے ایک بار پھر متاثرین کی مشکلات میں اضافہ کیا۔ گزشتہ رات پہاڑوں پر گرد و چمک کے ساتھ بارش برسنے کے بعد محتلف برساتی نالوں میں طغیانی آئی جس نے ایک بار پھر تباہی مچادی۔

گزشتہ رات موژ گول، مولین گول، چترال گول، کوغذی، کلدام گول دروش ، سینگور شاہ میران دیہہ، شیشی کوہ وغیرہ میں طغیانی آئی جس کے نتیجے میں مین پشاور چترال شاہراہ کلدام گول کے مقام پر ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند ہوئی۔ 

سابق نائب ناظم یونین کونسل آیون نے بمبوریت سے ہمارے نمائندے کو فون پر بتایا کہ گزشتہ رات سیلاب نے بمبوریت (کیلاش وادی) میں آٹھ پل تباہ کئے۔ رومبور اور بمبوریت کو جانے والے واحد سڑک دوباش میں حراب ہے اور دوباش میں نالے پر پُل بھی سیلاب کی وجہ سے حتم ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ تیس کے قریب مکانات تباہ ہوئے اور کئی ہوٹلوں اور دکانوں میں بھی پانی داحل ہوئی۔

انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ جنت نظیر وادی کیلاش کی تمام دیہات کی سڑکیں فوری طور پر دوبارہ تعمیر کرکے اس پر ٹریفک بحال کیا جائے تاکہ لوگ فاقہ کشی کا شکار نہ ہو۔ 



واضح رہے کہ جمعہ کی رات سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث ہفتے کے روز ہیلی کاپٹر پرواز نہ کرسکے۔

سماجی کاکن صلاح الدین نے موژ گول سے فون پر بتایا کہ موژ گول نالے میں ایک بار پھر سیلاب آیا اور لوگ بے سروسامانی کی حالت میں محفوظ مقامات کی طرف بھاگ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ موژ گول کے ستر گھرانوں نے قاقلشٹ کے میدان میں پناہ لیا ہوا ہے مگر کل سے ان کے پاس کھانے پینے کی کوئی چیز نہیں ہے اور بچے بھی بھوکے سو گئے تھے۔

چترال میں سولہ جولائی سے سیلاب کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث گرم چشمہ، مستوج، بونی ، کوراغ، وادی کیلاش اور شیشی کوہ کے راستے تاحال ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند ہیں جس کے باعث سیلاب کے متاثرین کو آشیائے خوردنوش کی شدید قلعت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تاہم پاک فوج اور چترال سکاؤٹس کے جوان مشترکہ کاروائیوں میں فوجی ہیلی کاپٹروں میں آشیائے خوردنوش متاثرین تک پہنچانے کی بھر پور کوشش کر رہے ہیں مگر حراب موسم اور مسلسل بارش کی وجہ سے ہیلی کاپٹر کی پروازیں بھی منسوح ہوچکے ہیں۔اور امدادی کاموں میں رکاوٹ پیدا ہوا ہے۔

Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

Previous Post Next Post