چترال (ٹائمز آف چترال رپورٹر) ایک ماہ کی بندش کے بعد کھولا جانے والا روڈ پیر کی صبح ایک بار پھر منقطع ہوگیا ہے۔ یہ واحد سڑک ہے جس پر سے ہوتے ہوئے اپر چترال کے کم بو بیش 100 دیہات کے لوگ روزمرہ کے کاموں، ملازمتوں، اشیاء کی خریدو فروخت کے لئے چترال جاتے ہیں۔ نہ صرف چترال جانے کا واحد راستہ ہے بلکہ چترال سے باہر جانے کے لئے چترال پہنچنے کا بھی واحد راستہ ہے۔ جس کی بندش کی وجہ سے یہ لوگ ایک ماہ تک جس ازیت کا سامنا کیا تھا وہ کبھی نہیں بھول پائیں گے۔
دوبارہ بحالی کی محض چند ہفتوں کے بعد سڑک دوبارہ بلاک ہوگیا ہے، سڑک پہاڑی تودے گرنے کے باعث بلا ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے چترال سے مستوج کی جانب جانے والی گاڑیاں کی کاراک میں لمبی قطار لگ گئی ہے۔ اور اسی طرح چترال کی جانب آنے والی گاڑیاں بھی کوراغ میں پھنس کر رہ گئیں ہیں۔ کوارع، موردیر، خاندان اور بونی کے کالجز میں پڑھنے والے طلباء و طالبات بھی کالجوں کی نہ جاسکی ہیں۔ جن میں سے بعض کو امتحانات پر پہنچنا ضروری تھا۔
پہاڑی تودوں کے گرنے کا سلسلہ جاری ہے، اور یہ اتنے بھاری پتھر ہیں کہ انہیں بلڈوزر یا ایکسکیویٹر کے ذریعے دھکیل کر دریا میں گرانا نا ممکن ہے۔ ان پتھروں کو بلاسٹ کرکے ہی راستہ کھولا جاسکتا ہے تاہم یہ کب ہوگا کچھ کہا نہیں جاسکتا۔ عوام کا مطالبہ ہے اس اہم راستے کو متسقل بنیادوں کو مناسب طریقے سے بنایا جائے تاکہ روز بروز لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
إرسال تعليق
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.