قائم علی شاہ سائیں جاتے جاتے بھی لوگوں کو ہنسا گئے، دیکھئے


سائیں کی کوئی تقریر یا میڈیا سے گفتگو ایسی نہیں رہی ہے کہ جس میں ان کی زبان نہ پھسلی ہو۔ کبھی غلط شعر پڑھنا، کبھی غلط تاریخ بتانا تو کبھی کسی کی جگہ کسی اور کا نام لینا۔۔۔۔ جیسا کہ امجد صابری کی شہادت پر گفتگو میں انہوں صابری کی جگہ جنید جمشید کا نام لے بیٹھا تھا۔

سائیں قائم علی شاہ نے اپنے استعفیٰ پر سن 201 لکھ دی، اور گورنر سندھ نے غور نہیں کیا اور بیک ڈیٹ اس استعفیٰ منظور بھی کرلیا۔ قائم علی شاہ کی لکھی ہوئی تاریخ یعنی سن 201 میں رومن سلطنت میں خانہ جنگی چل رہی تھی اور اس کے چالیس برس بعد گپت خاندان کا دور آگیا تھا۔

Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

Previous Post Next Post