چترال میں بجلی کا شدید بحران، تحریک حقوق عوام اپر #چترال کا بونی میں بھر پور عوامی احتجاج ، ۳ اپریل کی مہلت
بونی (نمائندہ ٹائمزآف چترال ) چترال میں بجلی اتنی پیدا ہوتی ہے کہ چترال کی ضرورت پوری کرنے بعد اسے قومی گرڈ میں شامل کیا جاسکتاہے۔ لیکن چترالی عوام سے وعدوں کے برخلاف اپر چترال بجلی جیسی سہولت سے محروم ہے۔ حکومت نے گولین بجلی گھر سے پورے چترال کو بجلی فراہم کرنی تھی لیکن خراب انفراسٹکچر کی وجہ سے بجلی نہیں دی جارہی ہے۔ اور ریشن بجلی گھر 5 سال سے خراب ہے جس کی مرمت کی جانب حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں ۔ گزشتہ روز بونی میں چترال میں بجلی کا شدید بحران کے خلاف تحریک حقوق عوام اپر چترال کا بونی میں بھر پور عوامی احتجاج کیا اور صوابی اور وفاقی حکومت کو ۳ اپریل کی مہلت دی گئی ہے۔
جلسے میں چترال کے دور دراز علاقوں سے لوگوں نے بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ جلسے کا اہتمام تحریک حقوق عوام اپر چترال نے کیا تھا۔ مقامی افراد صبح سے ہی جلسہ گاہ میں آناشروع ہوئے اور دیکھتے ہی دیکھتے عوام کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی۔ بونی کے علاوہ تورکہو، تریچ یوسی عوامی اتحاد کے زیر قیادت تورکہو اور تریچ یوسی کے عوام بھی کثیر تعداد میں جلسے میں شریک ہوئے۔ اپر چترال کے تمام علاقوں سے عوام کی بڑی تعداد بونی چوک میں جمع ہوگئی تھی۔
جلسے میں گولین گول پاور اسٹیشن سے اپر چترال کو بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ پر جامع انداز میں روشنی ڈالی گئی اور مختلف وجوہات کا ذکر کیا گیا۔ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مقررین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حالیہ ناروا لوڈ شیڈنگ کو اپر چترال کے عوام کے ساتھ انتہائی ناانصافی اور مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے متعلقہ اداروں اور موجودہ صوبائی حکومت کو کھل کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ مقررین نے واضح کیا کہ پانی کی کمی اور نتیجتاً بجلی کی پیداوار کا بہانہ بناکر عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے جبکہ 56 ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کرکے انتہائی ماہر انجینئرز کی زیر نگرانی یہ منصوبہ مکمل ہوا ہے۔ جلسے میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ حکومت اور متعلقہ اداروں کو آخری مرتبہ 3 اپریل تک کا ڈیڈ لائن دیا جائے گا۔ 3 اپریل تک مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں اپر چترال کے تمام عوام چرون پل پر جمع ہوکر گولین گول کی طرف لانگ مارچ کرینگے۔
Post a Comment
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.