فروری سے اپریل تک (50 دنوں) میں کراچی کے مختلف قبرستانوں میں 3200 سے زیادہ لاشیں لائی گئیں ، ایدھی میت خانے نے ایک ماہ میں 400 لاشیں منتقل کیں
کراچی (ٹائمزآف چترال ویب ڈیسک) کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) نے انکشاف کیا ہے کہ 20 فروری 2020 اور 10 اپریل 2020 یعنی (50 دن) کے درمیان کراچی کے 30 قبرستانوں میں 3200 سے زائد افراد کی لاشیں لائی گئیں۔
پانچوں اضلاع سے اکٹھے کیے گئے اعدادوشمار سے انکشاف ہوا ہے کہ گذشتہ ڈیڑھ ماہ میں 3265 لاشیں میٹروپولیس کے 30 قبرستانوں میں لائی گئیں۔
تاہم ، حکام کی جانب سے سرکاری طور پر ابھی تک اس امر کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی اموات میں یہ اچانک اضافے کی COVID-19 کے پھیلنے سے کوئی راست تعلق کا کوئی ثبوت ملا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ، 50 دن کی مدت کے دوران وسطی ضلع کے آٹھ قبرستانوں میں سب سے زیادہ 1571 لاشیں لائی گئیں۔ اسی طرح ضلع غربی کے 10 قبرستانوں میں 643 لاشیں دفنائی گئیں ، جبکہ ضلع کورنگی کے تین قبرستانوں میں 360 لاشوں کا دفن کیا گیا۔ ضلع وسطی کے دو قبرستانوں میں 142 افراد کی لاشیں سپرد خاک کر دی گئیں ، جبکہ اسی عرصے کے دوران ضلع ملیر کے 7 قبرستانوں میں 386 لاشیں لائی گئیں۔
متعدد میڈیا اداروں نے ایدھی فاؤنڈیشن کے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ انہوں نے گذشتہ دو ہفتوں کے دوران کراچی میں 400 کے قریب لاشوں کو منتقل کیا تھا۔ فلاحی تنظیم عام طور پر ایک مہینے میں 80 سے 100 لاشوں کو منتقل کرتی ہے۔
کے ایم سی کے اعداد و شمار ایک بھیانک تصویر پینٹ کرتے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 2020 کے پہلے تین ماہ کے دوران کراچی میں سرکاری اسپتالوں کی ہنگامی صورتحال میں قریب 11000 واقعات ہوئے۔ ان میں اموات کی شرح 1.12 تھی کیونکہ ان میں سے 121 افراد کی موت ہسپتال پہنچتے ہی واقع ہوگئی۔
ہسپتال ذرائع اور میڈیکل ایکسپرٹ کا کہنا ہے کہ ان اموات کا کورونا وائرس کے ساتھ کسی تعلق کی شناخت نہیں ہوسکتی ہے کیونکہ کورونا وائرس ٹیسٹ کے لئے کسی مردہ جسم کی جانچ نہیں کی جاتی تھی۔

إرسال تعليق
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.