آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان کی جانب سے مستوج، #چترال میں کووِڈ-19 کے مریضوں کے لیے ایمرجنسی ریساپنس سینٹر کا افتتاح
مستوج، چترال (6 جولائی،2020) آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان(AKHS,P) کی جانب سے آج صْبح بالائی چترال کے علاقے مستوج میں، کووِڈ19- (COVID-19)کے مریضوں کے لیے20 بستروں پر مشتمل ایمرجنسی ریسپانس سینٹر فار کووِڈ19- پیشنٹس کا افتتاح ہوا۔
چترال میں قائم کیا جانے والا یہ تیسرا ایمرجنسی ریسپانس سینٹرہے۔ اِس سے قبل، بونی اور گرم چشمہ میں بھی دو ایمرجنسی ریسپانس سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں تاکہ انفیکشنز کی بڑھتی ہوئی تعداد سے نمٹا جا سکے۔اِس بامقصد سہولت کو آغا خان ایجنسی فار ہیبی ٹیٹ (AKAH) نے تعمیر کیا ہے۔
اس ایمرجنسی ریسپانس سینٹر کا عملہ 23 افراد پر مشتمل ہوگا جن میں 6 ڈاکٹرز، 6 نرسیں اور 2 نرسنگ اسسٹنٹس ہوں گے۔یہ سینٹرمعمولی سے درمیانہ درجے کی علامات رکھنے وا لے کووِڈ19- کے مریضوں کو دیکھ بھال کی سہولتیں فراہم کرے گا۔اس سہولت پر دستیاب 20 بستروں میں سے 10بستر خواتین مریضوں کے لیے مخصوص ہوں گے۔
سینٹر کا افتتاح بالائی چترال کے اسسٹنٹ کمشنر، معظم خان بنگش نے کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی اسسٹنٹ کمشنر مستوج،معظم خان بنگش نے کہا:”ہم آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان کی جانب سے قائم کی گئی اِس سہولت کا خیر مقدم کرتے ہیں جو وقت کی ضرورت بھی ہے۔ اگر کوئی شخص کووِڈ19- میں مبتلا ہوجائے تو یہ اُس کی شہری ذمہ داری ہے کہ وہ آگے آئے اور اپنا علاج کرائے۔ اِس طرح، مریض کو جہاں بروقت علاج فراہم ہو سکے گا وہیں اس بیماری کو دوسرے لوگوں میں پھیلنے سے بھی روکا جا سکے گا۔“ انہوں نے صحت کے حقیقی تحفظ کی غرض سے سماجی فاصلہ برقرار رکھنے پر بھی زور دیا۔
اس موقع پر زیریں چترال کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر،شہزادہ حیدرالملک بھی موجود تھے۔ شہزادہ حیدرالملک نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ”کووِڈ19- جیسی وباء حقیقت میں ایک بحران ہے جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی ہے اور اِس بحران سے نمٹنے کے لیے نجی شعبے اور حکومت دونوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اِس سلسلے میں اٹھائے جانے والے ہر قدم سے فرق پڑنا چاہیے اور ہمیں توقع ہے کہ آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان کے ساتھ ہماری پارٹنرشپ جاری رہے گی تاکہ چترال میں صورت حال بہتر بنائی جا سکے۔“
آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان کے ریجنل ہیڈ فار چترال، معراج الدّین نے زور دے کر کہا:”ہم ایمرجنسی ریسپانس سینٹر فارکووِڈ19- پیشنٹس میں مخصوص ہیلتھ کے عملے کی خدمات کی قدر کرتے ہیں۔ ہیلتھ کیئر کے کارکنان کو ادویات اور پرسنل پروٹیکٹو ایکوپمنٹ سمیت لازمی آلات اور دیگر ضروریات فراہم کر دی گئی ہیں۔“ انہوں نے مزید کہا:”اس وباء سے نمٹنے کے لیے،آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان حکومت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کام کرنے کے لیے پر عزم ہے۔“
اس سے قبل،مئی میں بھی، بالائی چترال کے علاقے بونی میں،28 بستروں پر مشتمل ایمرجنسی سینٹر فار کووِڈ19- پیشنٹس کا افتتاح ہو چکاہے جس میں کووِڈ19- کے مریضوں کے لیے قرنطینہ کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔علاوہ ازیں، گرم چشمہ میں بھی، گزشتہ ماہ،20 بستروں پر مشتمل ایمرجنسی ریسپانس سینٹر کا افتتاح ہو چکا ہے۔
علاوہ ازیں، بالائی اور زیریں چترال میں آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان کی موجودہ خدمات میں مزید اضافہ کیا گیا ہے تاکہ وہ ابتدائی اور ثانوی سطح پر بھی کووِڈ19- کے مریضوں کو سہولت فراہم کی جا سکیں۔ آغا خان یونیورسٹی ہسپتال (AKUH) اورصحت کے عالمی ماہرین نے بھی آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان کے طبی عملے کو کووِڈ19- کے علاج کے مختلف پہلوؤں پر تربیت فراہم کی ہے۔کووِڈ19- کے لیے خدمات،30 بنیادی ہیلتھ سینٹروں،
3 کمپری ہینسو ہیلتھ سینٹرز اور چترال میں واقع ایک میڈیکل سینٹر کے ذریعے فراہم کی جانے والی آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان کی پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر سروسزمیں کسی تعطل کے بغیر فراہم کی جا رہی ہیں۔اسی طرح، آغا خان میڈیکل سینٹر، بونی بھی تمام طبی یونٹس کسی تعطل کے بغیر سیکنڈری کیئر سروسز فراہم کر رہا ہے۔ اِن خدمات میں متعدد اسپشلائزڈ خدمات مثلاً ڈاکٹر سے مشاورت اور ٹیلی میڈیسن کی سہولتیں شامل ہیں۔
آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان نے حکومت اور نجی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے اپنے عملے کے ذریعے، جن میں ہیلتھ ورکرز بھی شامل ہیں،کووِڈ19- کے حوالے سے آگاہی میں بھی اضافہ کیا ہے۔بنیادی سطحوں اور مختلف فورموں پر، متعدد سرگرمیوں بھی منعقد کی گئی ہیں تاکہ دوردراز علاقوں میں موجود آبادیوں سمیت کمیونٹیز کو بھی اہم معلومات فراہم کی جا سکیں اورکووِڈ19- سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکیں۔
Post a Comment
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.