ٹیلی کام کمپنی یوفون نے مختلف ممالک میں اپنے صارفین کے لئے سب سے کم ترین رومنگ نرخ متعارف کرادیئے
اسلام آباد، 12فروری، 2021۔ پاکستانی ٹیلی کام آپریٹر یوفون نے اپنے صارفین کے لئے یورپ، افریقہ اور ایشیاء کے مختلف ممالک کے لئے نئے ڈیٹا رومنگ چارجچز متعارف کرائے ہیں۔ اس طرح، یوفون مواصلاتی رابطوں میں آسانی اور سفر کو زیادہ دلچسپ بنانے کے ساتھ اپنی تمام خدمات کے لئے سب سے کم ترین نرخوں پر رومنگ چارجز فراہم کرنے والے ٹیلی کام ادارہ بن گیا ہے۔
صارفین دنیا بھر میں کہیں بھی گھوم پھر سکتے ہیں اور گھر پر بھی باآسانی یہ سہولت حاصل کی جاسکتی ہے۔ پوسٹ پیڈ صارفین یوفون کی تمام خدمات کم سے کم 0.19 ڈالر میں ان کمنگ یا آؤٹ گوئنگ، ایس ایم ایس اور ڈیٹا کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔
ان خدمات کا اطلاق البانیہ، آسٹریلیا، چیک ریپبلک، جرمنی، گھانا، یونان، ہنگری، آئرلینڈ، اٹلی، ہالینڈ، نیوزی لینڈ، پرتگال، رومانیہ، جنوبی افریقہ، اسپین، ترکی اور برطانیہ کے لئے ہوگا۔
صارفین رومنگ سروسز کی بحالی سے متعلق مزید معلومات کے لئے قریب ترین یوفون فرنچائز، سروس سینٹر، پی ٹی سی ایل۔ یوفون جوائنٹ شاپ یا پھر بین الاقوامی سفر کے موقع پر پاکستان میں یوفون کی کسٹمر ہیلپ لائن 333 اور +92-333-5100038سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ صارفین یوفون کی باضابطہ ویب سائٹ (www.ufone.com) یا مائی یوفون ایپ سے بھی اس پیکج کے متعلق مزید معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
یوفون نے اس سے قبل طویل فاصلوں پر زیادہ نرخوں کے باعث لوگوں کی مشکلات کے پیش نظر متحدہ عرب میں اپنی صارفین کو ترجیح دے کر اپنے پوسٹ پیڈ صارفین کی سہولت کے لئے ڈیٹا رومنگ بنڈلز متعارف کرائے۔ کم نرخوں کے ساتھ یوفون سب کے لئے رابطوں اور نیٹ ورک کی بہترین خدمات فراہم کرنے والا ادارہ بننے کے اپنے عزم کی توثیق کرتا ہے۔
سال 2001 میں آغاز کے ساتھ یوفون نے ایک ایسے برانڈ کے طور پر ترقی کی ہے جس نے ٹیلی کام سیکٹر میں صارفین کے لئے اہم جدت ساز ادارے کے طور پر اپنا مقام خود بنایا ہے جو صارفین کی ضرورت کے مطابق رابطوں کی خدمات فراہم کرتا ہے۔ اپنی بنیادی اقدار 'تم ہی تو ہو' کے ساتھ یوفون اپنے تمام صارفین کو آرام دہ اور باسہولت رابطوں کے لئے بہترین طریقوں پر عمل درآمد کے لئے یقین رکھتا ہے جس کی بدولت ملک بھر میں بلاتعطل کنکٹویٹی کے اسکے ہدف میں مزید وسعت آتی ہے۔

Post a Comment
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.