MrJazsohanisharma

کرونا ویکسین کی دنیا بھر میں فراہمی کے لئے ابوظہبی میں منعقدہ عالمی ایمونائزیشن اینڈ لاجسٹکس کانفرنس اختتام پذیر، ماہرین نے عالمی خلا کو کم کرنے پر زور دیا

کرونا ویکسین کی دنیا بھر میں فراہمی کے لئے ابوظہبی میں منعقدہ عالمی ایمونائزیشن اینڈ لاجسٹکس کانفرنس اختتام پذیر، ماہرین نے عالمی خلا کو کم کرنے پر زور دیا 



 ہوپ کنسورشیم اور صف اول کے ماہرین نے  ایمونائزیشن کے عالمی خلا کو کم کرنے کے عزم کا اظہار کیا

ابوظہبی، 01 اپریل 2021۔ دو روزہ عالمی ایمونائزیشن اینڈ لاجسٹکس کانفرنس کے اختتام پر ابوظہبی کے ہوپ کنسورشیم اور صف اول کے ماہرین نے  ایمونائزیشن کے عالمی خلا کو کم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اس بین الاقوامی کانفرنس میں متحدہ عرب امارات، بحرین، سعودی عرب، برطانیہ، نائیجیریا، اور کینیا کے وزراء نے بھی شرکت کی جبکہ 4 ہزار سے زائد سینئر فیصلہ ساز، سرکاری حکام، انڈسٹری اسٹیک ہولڈرز، عالمی صحت عامہ کے ماہرین، مخیر افراد، این جی اوز اور صف اول کے ماہرین تعلیم نے کانفرنس میں شمولیت کے لئے رجسٹریشن کرائی۔ کانفرنس میں مقررین نے جدت، مہارت اور شمولیت پر اتفاق کیا تاکہ اسکے نتیجے میں عالمی سطح پر وبا کے خاتمے کے ساتھ ساتھ تمام افراد کے لئے ویکسین کی مساوی انداز سے رسائی یقینی بنائی جاسکے گی۔ 

ابوظہبی کے محکمہ صحت کے چیئرمین عبداللہ بن محمد الحامد نے جدت، مہارت اور شمولیت سے عالمی چیلنج کا انسانی حل تلاش کرنے کے موضوع پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے تفصیل سے بتایا کہ عالمی وبا کے آغاز کے بعد کن ملکوں اور اشتراک قائم کیا تھا۔ انہوں نے کہا، "سال 2020 میں اور رواں سال اب تک، موجودہ وقتوں میں کرونا وائرس مسلسل سب سے بڑے اور انتہائی پیچیدہ عالمی چیلنجز میں شامل رہا ہے۔ یہ ملاحظہ کرنا ناقابل یقین ہے کہ اس مسئلہ سے نمٹنے کے لئے دنیا اکھٹی ہوئی جس نے دنیا کے ہر خطے کو متاثر کیا ہے۔" 

انہوں نے مزید کہا، "اس عالمی وبا کے نتیجے میں ناقابل یقین طور پر ٹیکنالوجی اور سائنسی پیش رفت ہوئی ہے۔ ایک متحدہ ہدف کے تحت دنیا بھر میں لوگ حل تلاش کرنے کے لئے مسلسل کام کررہے ہیں۔" 

انہوں نے کہا، "ہم اس بات پر مستحکم یقین رکھتے ہیں کہ کوئی بھی تن تنہا یہ کام نہیں کرسکتا۔ ہمارے پاس اس سال اکھٹے 6 ارب کرونا ویکسین کی ڈوز کو سنبھالنے کی صلاحیت ہے اور ہم اس صلاحیت کو سال 2021 کے اختتام تک بڑھا کر 18 ارب سے زائد ویکسین ڈوز پر لے جائیں گے جسے دنیا بھر کہیں بھی لے جایا جاسکے۔ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ہوپ کنسورشیم دنیا بھر میں پہلے سے زیادہ اشتراک کے لئے فعال ہے۔" 

ہلال احمر کی انٹرنیشنل کمیٹی کے ڈائریکٹر جنرل رابرٹ ماردینی نے مساوی بنیادوں پر ویکسین کی رسائی کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا، "عالمی وبا کرونا وائرس نے ہم پر یہ عیاں کیا ہے کہ عالمی یکجہتی نہ صرف اخلاقی طور پر درست ہے بلکہ تزویراتی طور پر بھی اہم ہے۔ اگر ہم دنیا کے ہر حصے میں مساوی بنیادوں پر ویکسین کی فراہمی یقینی بنانے میں کامیات نہیں ہوتے تو ہم سب کے لئے بدتر حالات آسکتے ہیں۔" 

اس کانفرنس کے دوران ویکسین لگانے میں حائل چیلنجز پر قابو پانے، تیاری اور منصوبہ بندی کے موضوع پر بھی پینل ڈسکشن ہوا۔ ماہرین نے بڑے پیمانے پر عالمی ایمونائزیشن پروگرام میں حائل رکاٹوں پر قابو پانے اور تعاون کے بہترین طریقوں پر روشنی ڈالی اور علاقائی سطح پر ویکسینیشن کی کاشوں سے حاصل اہم نکات بیان کئے۔ 

کانفرنس میں مشرق وسطیٰ میں ویکسین لاجسٹکس آپریشنز پر توجہ دینے کے موضوع پر بھی پینل ڈسکشن ہوا جس میں ویکسین پروگرام کے نفاذ کا جائزہ لیا گیا اور جاری چیلنجز اور ان کے حل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسی طرح، افریقہ میں بھی ویکسینیشن پر توجہ دی گئی۔ یہ خطہ 54 ممالک اور 1.2 ارب کی آبادی پر مشتمل ہے جس میں تمام افراد تک ویکسین کی مساوی بنیادوں پر فراہمی کی سپلائی چین اور اسکی فنڈنگ پر اظہار خیال ہوا۔ آخری پینل ڈسکشن میں ایشیا کے اندر ویکسین کی تیاری اور پورے براعظم میں اسکی تقسم کے موضوع پر منعقد ہوا۔ پینل نے ویکسین کی تقسیم میں حائل موجودہ چیلنجز پر گفتگو کی اور آگاہ کیا کہ کس طرح سے اشتراک اور شراکت داریوں کے ذریعے محدود سپلائی چین پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ 

Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

Previous Post Next Post