ایس ای سی پی نےکمپنیوں اور سٹارٹ اپ کو پراپرٹی اور دیگر اثاثوں کے عوض سرمائے حاصل کرنے کی اجازت دے دی

ایس ای سی پی نےکمپنیوں اور سٹارٹ اپ  کو پراپرٹی اور دیگر اثاثوں کے عوض سرمائے حاصل کرنے کی اجازت دے دی

اسلام آباد :  پاکستان میں چھوٹے کاروبار اور سٹارٹ اپز کے لئے  کاروبار ی مقاصد کے لئے سرمائے کے حصول کو سہل بنانے کے پیش نظر ، سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے کمپنیوں کو اپنے شراکت داروں سے پراپرٹی اور دیگر اثاثہ جات کی صورت میں سرمایہ کاری وصول کرنے کی اجازت دے دی ہے۔   اس سلسلے میں کمیشن نے سرکلر جاری کر دیا گیاہے۔

ایس ای سی پی کی جانب سے  جاری سرکلر میں کہا گیا ہے کہ  پرائیویٹ کمپنیاں اپنا  ورکنگ کپیٹل میں اضافے ، نئی  پراڈکٹ کے اجراء،  خدمات  اورٹیکنالوجی کے حصول کے لئے  اپنے موجودہ شراکت داروں کے علاوہ دیگر  افراد و سرمایہ کاروں سے بھی فنڈز  و سرمایہ کاری حاصل کر سکتی ہیں۔  اس سہولت سے کمپنیوں کے لئے سرمائے کا حصول آسان ہو گیا ہے  اور وہ  اب  نقد رقم ( کیش) کے علاوہ دیگر صورتوں جیسے کہ اثاثہ جات اور پراپرٹی  کی صورت میں بھی سرمایہ کاری وصول کر سکیں گی۔ اس سہولت سے خاص طور پر ایسوسی ائیشن آف پرسنز کو  کمپنی تشکیل دینے میں آسانی ہو گی اور وہ اپنے اثاثہ جات کمپنی کو منتقل کر سکیں گی ۔  ایس ای سی پی کی جانب سے جاری سرکلر کے ذریعے کمپنیز ایکٹ 2017 کے سیکشن 83 کی وضاحت کر دی گئی ہے۔ 

اس وضاحت کے مطابق تمام پرائیویٹ اور پبلک کمپنیاں کیش یا نقد رقم کے علاوہ دیگر اثاثہ جات و پراپرٹی کے عوض بھی  شئیر ہولڈروں کو رائٹ ایشو کر کے  سرمایہ حاصل کر سکتیں ہیں، تاہم اس کے لئے ایکٹ کے سیکشن 70 میں دی گئی شرائط کو پوا کرنا ہو گا۔   یہ سہولت سٹارٹ اپ اور چھوٹی کمپنیوں کو کاروبارکو فروغ دینے کے لئے دنیا میں کی جانے والی ریگولیٹری آسانیوں کے مطابق ہے۔ حال ہی میں ملائشیا اور نیوزی لینڈ نے اس آسانی کی فراہمی سے کاروباری آسانیوں کی درجہ بندی میں نمایاں بہتری حاصل کی۔   ایس ای سی پی پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری اور کاروبار کو فروغ دینے کے لئے تسلسل کے ساتھ اصلاحات کر رہا ہے۔
Previous Post Next Post