MrJazsohanisharma

وزیر اعظم عمران خان نے کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ کے1100 میگا واٹ کے یونٹ 2 کا افتتاح کیا، کراچی اور بیجنگ میں افتتاح کی تقاریب کا ورچوئل انعقاد

وزیر اعظم عمران خان نے کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ کے1100 میگا واٹ کے  یونٹ 2 کا افتتاح کیا،  کراچی اور بیجنگ میں افتتاح کی تقاریب کا ورچوئل انعقاد


اسلام آباد /کراچی (اے پی پی / 21 مئی  2021)  وزیر اعظم عمران خان نے کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ یو نٹ-2 (K-2) کا افتتاح کردیا۔ جمعہ کو کراچی اور بیجنگ میں پاور پلانٹ کے افتتاح کی تقاریب کا ورچوئل انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد سے شرکت کی۔

تقریب میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز، وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان، وفاقی وزیر حماد اظہر، چیئرمن اٹامک انرجی کمیشن محمد نعیم اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ چئیرمن اٹامک انرجی کمیشن نے وزیر اعظم عمران خان کا تقریب میں شریک ہونے پر شکریہ ادا کیا۔ ڈائریکٹر جنرل انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی رافیل گروزی نے بھی تقریب سے ورچوئل خطاب کیا اور پاکستان کے پرامن مقاصد کیلئے ایٹمی توانائی کے استعمال کو سراہا اور اسے محفوظ اور ماحول دوست قرار دیا۔

چیئرمین چائنا اٹامک انرجی اتھارٹی نے پاک چین سفارتی تعلقات کی سالگرہ کی مبارکباد دیتے ہوئے اس منصوبے کو پاک چین دوستی کا مظہر قرار دیا اور کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ ڈی جی ایس پی ڈی اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ K-2 نیوکلیئر پاور پلانٹ جدید ترین نوعیت کا جنریشن تھری کا نیو کلیئر پاور پلانٹ ہے جو کہ حفاظت اور سیفٹی کے جدید ترین انتظامات سے آراستہ ہے۔ اس میں داخلی اور خارجی تحفظ اور حادثات سے بچائو کے علاوہ ایمرجنسی کی صورت میں بچائو اور تدارک کی جدید ترین صلاحیتیں شامل ہیں۔ اس پلانٹ کی آپریشنل مدت 60 سال ہے جسے مزید 20 سال تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

اس پلانٹ کے دستیابی اور استعداد کے عوامل مزید بہتر ہیں اور ایندھن کے استعمال کی مدت بھی زیادہ ہے۔ اس پلانٹ کی تعمیر کا آغاز نومبر 2013ء سے شروع ہوا اور پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی (پی این آر اے) سے رسمی منظوری کے بعد اس میں ایٹمی ایندھن کی تنصیب کا کام یکم دسمبر 2020ء سے کیا گیا۔ تکنیکی جانچ پڑتال جس میں مختلف ٹیسٹ شامل تھے، فروری کے آخر میں اور اس پلانٹ کے طبعیاتی ٹیسٹوں کے بعد 18 مارچ 2021ء کو اسے نیشنل گرڈسے منسلک کیا گیا تاکہ اس سے بجلی کی پیداوار کو بتدریج بڑھایا جا سکے۔

پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے زیر انتظام 6 نیوکلیئر پاور پلانٹ کام کر رہے ہیں 2 نیوکلیئر پاور پلانٹ کراچی کے ساحل کے پاس کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ K-1اور کراچی نیو کلیئر پاور پلانٹ K-2کے نام سے ہیں اور چار نیوکلیئر پاور پلانٹ چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ 1 سے 4 تک چشمہ کے مقام پر کام کر رہے ہیں، ابھی تک پاکستان میں ایٹمی ذرائع سے بجلی کی پیداوار تقریباً 1400 میگاواٹ تک ہے ، K-2کے افتتاح کے بعد مزید 1100 میگاواٹ اضافہ سے یہ دوگنا کے قریب پہنچ جائے گی۔اتنی ہی پیداواری صلاحیت کا نیوکلیئر پاور پلانٹ3- K ابھی تنصیب کے آخری مراحل سے گزر رہا ہے کمیشننگ کے عمل سے گزرنے کے بعد اس سے بجلی کی پیداوار اگلے سال کے آغاز میں متوقع ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صاف، قابل اعتماد اور سستی بجلی کی پیداوار سے ملک کی معاشی حالت پر بہتری کے آثار مرتب ہونے کی امید کی جاتی ہے

Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

Previous Post Next Post