پارٹی فنڈز کا مبینہ غلط استعمال ، عمران خان سے وضاحت طلب



اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان سے پارٹی فنڈز کے مبینہ غلط استعمال اور خردبرد پر وضاحت پیش طلب کرلی ہے۔

ای سی پی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور سیکرٹری جنرل کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 23 فروری کو کمیشن کے سامنے ذاتی یا اپنے نمائندے کے ذریعے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

پی ٹی آئی رہنماﺅں سے پی ٹی آئی کے بانی رکن اور سابق نائب صدر اکبر ایس بابر کے الزامات پر وضاحت طلب کی جائے گی۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا خان اور کمیشن کے چاروں اراکین اس درخواست کی سماعت کریں گے۔

اکبر ایس بابر نے گزشتہ سال نومبر میں ای سی پی میں ایک پٹیشن دائر کرتے ہوئے " پارٹی کے اندر مالیاتی بے ضابطگیوں" کی تحقیقات اور ذمہ داران کے احتساب کی استدعا کی تھی۔

انہوں نے پی ٹی آئی قیادت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کی خلاف ورزی اور عملدرآمد نہیں کررہی۔

اکبر ایس بابر نے اپنی پٹیشن کے ہمراہ ' دستاویزی شواہد' بھی جمع کرائے تھے جن میں پارٹی فنڈز کے ایک آڈٹ کی نقل اور بیرون ملک سے ملنے والے ڈونیشنز کی رسیدیں بھی شامل تھیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی درخواست پر گزشتہ سال مارچ میں ہونے والے خصوصی آڈٹ رپورٹ میں یہ ثابت ہوا تھا کہ پی ٹی آئی فنڈز میں خردبرد ہوئی ہے۔

ایک مثال دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکا سے پی ٹی آئی اراکین نے فروری 2010 سے جون 2013 کے درمیان دو لاکھ ڈالرز بھجوائے تاکہ ضلعی دفاتر کا قیام عمل میں لایا جاسکے مگر یہ فنڈز اس مقصد کے لیے استعمال نہیں ہوئے۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ آڈٹ رپورٹ نے ان کے 2011 میں پیش کیے گئے خدشات کی شہادت پیش کی کہ ڈونیشنز کی رقوم پی ٹی آئی رہنماﺅں کے بینک اکاﺅنٹس میں منتقل ہورہی ہے۔

ان کے بقول اس وقت انہوں نے ' فارنزک آڈٹ' کی تجویز پیش کی تھی تاکہ کرپٹ پارٹی رہنماﺅں کا احتساب ہوسکے۔

ان کا دعویٰ تھا کہ آڈیٹر نے انہیں مکمل معلومات تک رسائی دینے سے انکار کردیا اور انہیں آڈٹ پارٹی کے اخراجات سمیت گزشتہ سال عام انتخابات کے موقع پر موصول ہونے والے ڈونیشنز وغیرہ کی معلومات بھی فراہم نہیں کی گئی۔

اکبر ایس بابر نے الزام عائد کیا " اس سے تاثر پیدا ہوتا ہے کہ اعلیٰ قیادت کی جانب سے کرپشن کی سرپرستی اور تحفظ فراہم کیا جارہا ہے"۔

انہوں نے کہا کہ کرپٹ عہدیداران کے خلاف ایکشن لینے کی بجائے عمران خان نے کرپشن کو نظرانداز کرتے ہوئے ان کے تحفظ اور سرپرستی کا انتخاب کیا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنماءڈاکٹر عارف علوی نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ آڈٹ رپورٹ میں فنڈز میں کسی قسم کی بے ضابطگی کا انکشاف نہیں ہوا۔

Source: Dawn News

Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

Previous Post Next Post