چترال (ٹائمزآف چترال نیوز) گزشتہ دونوں نا معلوم افراد نے ارندو بارڈر کے قریب واقع ایک سرکاری پرئمری سکول کو بم سے اڑا دیا۔ سکول پاکستان – افغانستان کی سرحد کے قریب واقع ہے، سکول چونکہ بند تھا اس لئے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس کے مطابق بم سکول بانڈی وال میں نصب کردیا گیا تھا جسے ریموٹ کنٹرول ذریعے دھماکہ کردیا گیا، نتیجے میں سکول کے دو کمرے تباہ ہوگئے جبکہ مرکزی عمارت کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ پولیس کے مطابق سکول میں 80 سے 90 طلباء زیر تعلیم ہیں، سکول بند ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
چترال ٹاسک فورس کے کمانڈنٹ کرنل معین الدین نے کہا ہے کہ اتوار کے روز ارندو بارڈ ر کے قریب واقع سرکاری پرائمری سکول کی عمارت کو بم سے اڑانے کی کوشش میں ملوث افراد بہت جلد ہی بے نقاب ہوں گے اور اس سلسلے میں کچھ لوگوں کی ابتدائی طور پر شناخت ہونے والی ہے جبکہ ایسے افراد کے ساتھ کوئی رو رعایت نہیں ہوگی اور انہیں قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دے کر دوسروں کے لئے سامان عبرت بنادیں گے۔ ارندو کے متاثرہ مقام کے دورے سے واپسی پر انہوں نے ڈی سی چترال خورشید عالم محسود اور ڈی پی اوفرقان بلال کے ساتھ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ایسے واقعات کودوبارہ رونما ہونے نہیں دیں گے اور کوئی اس غلطی میں نہ رہے کہ وہ چترال میں تخریبی کاروائی کرکے بچ نکل سکتا ہے۔
یونیسیف نے واقعے کی سخت مزمت کی ہے۔ اقوم متحدہ میں پاکستان کی نمائندہ ایدا گرما نے کہا ہے ہرجگہ اور ہر بچہ اور بچی تعلیم حاصل کرنے کا حقدار ہے۔ سکول پر حملہ اس استحقاق پرحملہ اور اس کے اثرات پاکستان میں بچوں نشونما اور صحت مندانہ ترقی پر گہرے نقوش چھوڑ جاتے ہیں۔
Post a Comment
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.