MrJazsohanisharma

رکن صوبائی اسمبلی سندھ جام مدد علی خان اورچیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ کورونا کے باعث انتقال کر گئے

رکن صوبائی اسمبلی سندھ جام مدد علی خان اورچیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ  کورونا کے باعث انتقال کر گئے



کراچی (ٹائمزآف چترال مانیٹرنگ ڈیسک)   چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ  کورونا کے باعث انتقال کر گئے ہیں ہیں جن کی نماز جنازہ آج  ادا کردی گئی۔  پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام مدد علی خان بھی کورونا کے باعث انتقال کر گئے ہیں۔

اہلخانہ کے مطابق وہ کورونا سے متاثر ہوئے تھے اور کئی ہفتوں سے ہسپتال میں زیر علاج تھے۔وہ کچھ عرصے سے وینٹی لیٹر پر تھے۔ جام مدد علی خان کو تشویشناک حالت میں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔جام مدد علی خان قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین بھی تھے ۔ جام سانگھڑ سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔  

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ کی نماز جنازہ ادا آج ادا کی گئی ۔  ترجمان پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کورونا کے مرض میں مبتلا تھے، وہ اسلام آبادکے کلثوم انٹرنیشنل اسپتال میں زیرعلاج تھے۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ 16 مارچ 1961 کو ڈی آئی خان میں پیدا ہوئے، 1977 میں کینٹ پبلک اسکول پشاور سے میٹرک کیا اور  1981 میں اسلامیہ کالج پشاور  سے بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔

1985 میں خیبر لاء کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی اور  1986ء میں پشاور یونیورسٹی سے سیاسیات میں ماسٹرز کیا۔  انہوں نے 1985ء میں لوئر کورٹس سے اپنی وکالت کا آغاز کیا، 28 جون 2018 کو چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا عہدہ سنبھالا۔ خیال رہے کہ جسٹس وقار احمد سیٹھ اس تین رکنی بینچ کے سربراہ  تھے جس نے سنگین غداری کیس میں سابق آرمی چیف و صدر مملکت پرویز مشرف کو سزائے موت سنائی تھی۔  169 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس شاہد کریم نے پرویز مشرف کو سزائے موت کا فیصلہ سنایا تھا جبکہ جسٹس نذر اکبر نے فیصلے سے اختلاف کیا اور پرویز مشرف کو تمام الزامات سے بری کیا تھا۔   جسٹس سیٹھ وقار نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف پر سنگین غداری کا جرم ثابت ہوتا ہے لہٰذا انہیں سزائے موت سنائی جاتی ہے۔

تفصیلی فیصلے کے پیرا نمبر 66 میں جسٹس سیٹھ وقار نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پرویز مشرف کو گرفتار کرکے سزا پر عمل درآمد کی ہدایت کی اور لکھا کہ اگر وہ انتقال کر جاتے ہیں تو ان کی لاش اسلام آباد کے ڈی چوک پر تین روز تک لٹکائی جائے۔

گزشتہ ماہ اکتوبر میں پی پی کے سینئر رہنما راشد ربانی بھی کورونا کے باعث انتقال کرگئے تھی۔  راشد ربانی کے اہل خانہ کے مطابق  وہ کرونا سے متاثر ہوئے تھے اور گزشتہ ماہ کئی روز سے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ڈاکٹرز نے انہیں سانس لینے میں دشواری کے باعث دو روز قبل وینٹی لیٹر پر منتقل کیا تھا۔

Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

Previous Post Next Post