خیبرپختونخوا حکومت کی افغان مہاجرین کے مزید پاکستان میں قیام کی مخالفت کردی
پشاور (ویب ڈیسک) افغان جنگ کے بعد لاکھوں افغان مہاجرین پاکستان آئے۔ روس نے 1979 کو افغانستان پر حملہ کردیا اور دو زمینی راستوں اور ایک فضائی راستے سے افغانستان میں داخل ہوئے اور تیزی کے ساتھ اہم شہروں کاکنٹرول سنبھال لیا۔ جنگ نے افغانستان میں تباہی پھیلادی جس کے بعد لاکھوں افغانی ملک بدر ہوگئے۔ اور مختلف ملکوں میں پناہ لئے۔ افغانوں کی ایک بڑی تعداد پاکستان آئی اور یہاں آباد ہوگئے۔
خیبرپختونخوا حکومت نے افغان مہاجرین کے پاکستان میں مزید قیام کی مخالفت کردی، وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کی وجہ سے ملک کا امن، کاروبار اور انفرا اسٹرکچر تباہ ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے افغان مہاجرین کے پاکستان میں مزید قیام کی مخالفت کی ہے اس ضمن میں صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سے سفارش کی ہے کہ افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کی ڈیڈ لائن 30 جون کو ختم ہورہی ہے اس میں مزید توسیع نہ کی جائے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ ہم نے افغان مہاجرین کی 40 سال مہمان نوازی کی لیکن ان کی وجہ سے کے پی سمیت پورے ملک میں امن و امان کے مسائل ہیں، کاروبار اور انفراسٹرکچر بھی تباہ ہو چکا ہے، افغان مہاجرین اپنے وطن جاکر پاکستان کے خلاف موجود جذبات کا خاتمہ کریں۔