چترال کوغذی ایک نوعمر اور ایک پڑھے لکھے نوجوان نے دریا میں کود کر خودکشی کرلی

چترال کوغذی ایک نوعمر اور ایک پڑھے لکھے نوجوان نے دریا میں کود کر خودکشی کرلی



چترال (ٹائمزآف چترال نیوز 18 اگشت 2020) چترال میں ایک نوجوان نے زندگی سے بیزاری کا ثبوت دے دیا۔ چترال کوغذی نوعمر اور ایک تعلیم یافتہ نوجوان کی دریا میں کود کر خودکشی کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کوغذی سے تعلق رکھنے والے نوجوان بشیر احمد نے دریائے چترال میں کود کر خود کشی کرلی ہے۔ نوجوان کی عمر 20 سال کے قریب ہے اور وہ فرسٹ ایئر کا طالب علم تھا۔ 

پولیس کے مطابق اتوار کی شام کوغوزی گاؤں میں ایک نوعمر لڑکے نے دریائے چترال میں پھینک کر خودکشی کرلی۔ کوغوزی پولیس اسٹیشن کے ایک پولیس اہلکار نے چترال کے مقامی آن لائن اخبارچترال ٹوڈے کے نمائندے کو بتایاکہ نوجوان کی لاش برآمدگی کے لئے تلاش جاری ہے۔ اہلکار نے جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت بشیر احمد کے نام سے کی ، جو ایک مقامی کالج میں فرسٹ ایئر کا طالب علم تھا۔ پولیس کے مطابق لڑکا اتوار کے روز مغرب کی نماز کے بعد برغوزی پل سے دریائے چترال میں کود پڑا۔ ایک مقامی شخص نے لڑکے کو پل سے چھلانگ لگاتے ہوئے دیکھا ، اور گاؤں والوں کو واقعے سے آگاہ کیا ، جس کے بعد فوری طور پر سرچ آپریشن شروع کردیا گیا۔

ریسکیو 1122 بعد میں لاش کی تلاشی مہم میں شامل ہوگئی۔

پولیس اہلکار نے بتایا متوفی کے بڑے بھائی کے حوالے سے بتایا کہ متوفی افسردگی اور مایوسی کا شکار تھالڑکے کا تعلق شیشی کوہ گاؤں سے تھا اور وہ اپنے بھائی کے ساتھ کوغوزی میں رہائش پذیر تھا جو کورین سامبو کمپنی میں کام کرتا ہے۔ اہلکار نے بتایا کہ پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔


2 Comments

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

  1. As we are looking on daily basis many teenger are preferring to suicide rather cope the issue ,we must take a step now I am requesting DCO of chitral Sir Naveed to do something other wise it will be a a ticking time bomb .We must create awareness esp in School and college and we should do a research that why teengrs are doing suicides .thanks

    ReplyDelete
  2. it is shocking 3 more suicides in recent days

    ReplyDelete

Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

Previous Post Next Post