MrJazsohanisharma

بوند بوند کو ترستی ریشن کی عوام - ریشن راغین کی عوام 23 دنوں سے پانی سے مکمل طور پر محروم ہے

بوند بوند کو ترستی ریشن کی عوام  - ریشن  راغین کی عوام  23 دنوں سے پانی سے مکمل طور پر محروم ہے،  ویسے تو  ہمیشہ سے پینے کے صاف پانی سے محروم ہے۔




کہنے کو ریشن پانی کے لئے مشہور ہے۔ یہاں دریا بہتا ہے۔ دریائے بھی ایسا کہ ہر دوسال بعد سیلاب کی شکل اختیار کرتا ہے ۔ 26 اگست 2020 کو بارشوں کے بعد ریشن میں بدترین سیلاب آیا تھا ۔ جس نے نہ صرف پائب لائن، آبپاشی کے نظام  کو تباہ کرکے رکھ دیا تھا۔ اس کے لئے ریشن دریا  کے اوپر چترال روڈ کو مستوج  سے ملانے والے پل کو بھی بہا کر لے گیا تھا ۔ مسجد ، سکول اور لوگوں کے گھروں اور باغات اور کھڑی فصلوں کو تباہ کرکے رکھ دیا تھا۔   ریشن کی عوام آج تک امداد  کی منتظر ہے۔ حکومتی نمائندے آتے ہیں لیکن بیانات دیتے اور وعدے کرکے چلے جاتے ہیں۔  

ریشن میں سب سے بڑا مسئلہ ان دنوں پینے کے پانی کا ہے۔  راغین ، بیگلاندہ، آڑیان، خوراگول، پناندہ، توردہ اور سارندوری کے رہائشی پانی سے مکمل طور پر محروم ہیں۔ ریشن نارزوم میں بھی پینے کا پانی نہیں ہے۔ پائن لائینیں تباہ ہوچکی ہیں۔   خواتین اور بچے دور دراز سے پانی لانے پر مجبور ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑی سے پانی سپلائی کیا جاتا ہے جو کہ ناکافی ہونے کے ساتھ ساتھ غیر معیاری بھی  ہے۔   یہ سلسلہ  22 دن سے جاری ہے۔ تبدیلی سرکار ، مقامی ادارے، این جی اوز  ، حکومتی نمائندگان اس جانب توجہ دیکر پانی کے مسئلے کو جلد حل کریں۔  سیلاب زدہ عوام کی مشکلات کم کئے جائیں۔   

خواتین اور بچوں کا کہنا کہ حکومت کہاں ہے۔ ہمارے مقامی نمائندے جو الیکشن کے وقت ووٹ لینے کے لئے طرح طرح کے وعدے کرتے ہیں ، آج 23 دن گزر گئے ، وہ کہاں ہیں۔ لوگ بوند بوند ترس گئے۔  فائر بریگیڈ کی گاڑی میں آنے والا پانی طویل انتظار کے بعد ایک بالٹی ملتی ہے، اس سے ہم کیسے گزارہ کرلیں گے۔  

حکومت اس مئلے کی جانب توجہ فرمائیں۔ اور ریشن پائب لائن کو جلد از جلد مرمت کرکے پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔





Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

Previous Post Next Post