چترال میں خیرآباد کے مقام پر پاک اٹلی دوستی پل کا افتتاح ، پی پی اے ایفاور ایس آر ایس پی کے اشتراک سے قائم بنایا گیا ہے
چترال: چترال میں خیرآباد کے مقام پر پاک اٹلی دوستی پل کے نام سے خصوصی سسپنشن پل کا افتتاح ہوگیا ہے۔ اس علاقے کے لوگ خراب حالات اور محدود رسائی کی وجہ سے پسماندگی کا شکار ہورہے تھے اور اہم سماجی و معاشی مواقع سے محروم تھے۔ ان حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے دریائے چترال پر 240فٹ لمبا پل تعمیر کیا گیا ہے۔ اس پل پر جیپ، سنگل کیبن، ڈبل کیبن گاڑی گزر سکتی ہے۔ یہ پل پاکستان پاورٹی ایلیوئیشن فنڈ (پی پی اے ایف) اور سرحد رورل سپورٹ پروگرام (ایس آر ایس پی) کے اشتراک سے قائم کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں پروگرام برائے تخفیف غربت (پی پی آر) کے لئے اطالوی ترقیاتی تعاون کے ادارے (اے آئی سی ایس) نے سرمایہ فراہم کیا۔
خیرآباد پانچ ذیلی دیہات پر مشتمل ہے جبکہ مزید تین دیہات اس سے منسلک ہیں۔ اس پل کی تعمیر کی بدولت براہ راست 450 سے زائد گھرانے مستفید ہوں گے۔
خیرآباد گاؤں کی یونین کونسل دروس 1 میں سینکڑوں گھرانے ہیں تاہم حالیہ بارشوں اور سیلاب کے بعد اس علاقے کے لوگوں کا دیگر مقامات سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔ تاہم، اس پل کی تعمیر سے رہائشی افراد کی بڑے پیمانے پر دیگر علاقوں تک رسائی میں بہتری آگئی ہے۔
اطالوی ترقیاتی ادارے (اے آئی سی ایس) پاکستان کی ڈائریکٹر ایمانیولابنینی نے اس پل کا نام پاک اٹلی دوستی پل نام رکھنے پر انتہائی خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، "اے آئی سی ایس کا ارادہ ہے کہ پاکستان میں مستحکم ترقیاتی کام کے نیٹ ورک کی بنیاد رکھی جائے اور یہ اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے۔ اس پل کی بدولت مقامی افراد کو ضلع میں دیگر علاقوں کی طرح صحت اور تعلیمی اداروں کی بہتر انداز سے رسائی حاصل ہوگی۔"
پی پی اے ایف کے گروپ انفراسٹرکچر شمس بدرالدین نے کہا، "ایسے ترقیاتی منصوبوں سے ضلع چترال میں مقامی افراد کی صحت اور تعلیمی سہولیات کی زیادہ آسانی سے رسائی حاصل ہوگی اور اسکے نتیجے میں خطے کے اندر بہتر سماجی و معاشی حالات کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔"
لوئر چترال کے ڈپٹی کمشنر حسن عابد نے ضلع میں ترقیاتی کام میں خیبرپختونخوا حکومت کی معاونت پر اطالوی حکومت، پی پی اے ایف اور ایس آر ایس پی کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا، "کسی بھی علاقے میں مواصلات سے متعلق انفراسٹرکچر انتہائی کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ اسی طرح، یہ نیا پل مقامی افراد کی زندگیوں میں بڑی تبدیلی میں اہم کردار ادا کرسکے گا۔ "
خیبرآباد میں اس مقام پر پل کی تعمیر کی اشد ضرورت تھی۔ یہاں تک کہ دریائے چترال پر نزدیکی پل بھی تقریبا 4 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو آمد و رفت بہت زیادہ پریشانی اور دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ تاہم ، پی پی آر کی بروقت مدد کی بدولت 17.6ملین روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے پل سے لوگوں کو آمد و رفت میں بہت زیادہ سہولت میسر آئے گی اور وہ بہتر زندگی کی جانب سفر کرسکیں گے۔
Post a Comment
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.