ریئل اسٹیٹ اینڈ بلڈرز آف پاکستان اور اے اے اے ایسوسی ایٹس کا بحریہ ٹاؤن کراچی واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ

ریئل اسٹیٹ اینڈ بلڈرز آف پاکستان اور اے اے اے ایسوسی ایٹس  کا بحریہ ٹاؤن کراچی واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ 



اسلام آباد: اے اے اے ایسوسی ایٹس اور بلڈرز برادری نےکراچی کی نجی سو سائٹی پر حملے کے ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر دیا ۔ پریس کانفرنس میں اے اے اے ایسوسی ایٹ کے چیئرمین جناب شیخ فواد بشیر اور رئیل اسٹیٹ برادری سے سردار طاہر ، اعجاز خان ، رانا احسن اور عدیل ملک اور دیگر نے کراچی واقعے کے خلاف آواز بلند کرنے کے لئے شرکت کی۔

اس موقع پر اے اے اے ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے کہا کہ ”پاکستان نے 11 ماہ میں ترسیلات زر میں 27 بلین کا اضافہ دیکھا ہے جو اب تک کا سب سے زیادہ ہے اور اس کا بڑا حصہ رئیل اسٹیٹ سے ہے۔ سی او اے ایس نے بزنس کمیونٹی کے ساتھ ایک میٹنگ میں یہ بھی کہا کہ ملکی سلامتی کا دارومدار معاشی تحفظ پر ہے۔ ریل اسٹیٹ انڈسٹری حکومت کی پالیسیوں کی تعریف کر رہی ہے جو آمدنی یا محصول کو بہت زیادہ مدد فراہم کررہی ہے۔ بی ٹی کے جیسے واقعات کی وجہ سے اس صنعت کو بڑا دھچکا لگا ہے جو 40 منسلک صنعتوں کو بھی بالواسطہ اثر انداز کرتا ہے۔ روزانہ 4 لاکھ مزدور ملک بھر میں مختلف بحریہ ٹاؤنز میں کام کر رہے ہیں۔ کام کے بہاؤ کو متاثر کرنے سے ان کی روزانہ کی آمدنی متاثر ہوتی ہے۔ اس اہم موڑ پر ، اس طرح کے واقعات عروج پرستی کی صنعت کے لئے معاون ثابت ہوں گے اور پاکستان کے املاک کے شعبے میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ختم کردیں گے۔ "

اس مو قع پر بلڈرز برادری کے نمائندے رانا احسان اور عدیل ملک نے کہا کہ بلڈر برادری پر ہونیوالے پرتشدد حملوں کی روک تھام کیلئے مکمل منصوبہ بندی کی جائے تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات رونما نہ ہو سکیں ۔حکومت ہو نیوالے نقصان کا ازالہ بھی کرے ۔ توقع کی جا رہی ہے کہ پاکستان میں تعمیراتی صنعت 2021 میں حقیقی لحاظ سے 3 فیصد بڑھے گی ، 2019 میں 6.2فیصد کی کمی کے بعد تعمیراتی شعبے کو فروغ دینے کیلئے حکومت نے ٹیکس طے کرکے تعمیراتی پیکیج کا اعلان کیاتھا ۔تعمیراتی صنعت کیلئے  PKR30 بلین،191.5 ملین امریکی ڈالرکی سبسڈی دی ۔ امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کیساتھ سٹیک ہولڈرز کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا تاکہ مراعات سے فائدہ اٹھا یا جا سکے

Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

Previous Post Next Post