ایرن کے نئے صدر ابراہیم حسینی نے پارلیمنٹ کے سامنے حلف اٹھایا ، ایران کو پابندیں سے نکلوالے اور معاشی بہتری کی کوششوں کا عزم

ایرن کے نئے صدر ابراہیم حسینی نے پارلیمنٹ کے سامنے حلف اٹھایا ، ایران کو پابندیں سے نکلوالے اور معاشی بہتری کی کوششوں کا عزم



 تہران ( ٹائمزآف چترال نیوز ڈیسک)  ایران کے نئے صدر ابراہیم رئیسی نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے سامنے حلف اٹھایا ، ایران کو امریکی پابندیوں ، صحت کے سنگین بحران اور 2015 کے ایٹمی معاہدے پر کانٹے دار مذاکرات سے متاثر معیشت کا سامنا ہے۔ انتہائی قدامت پسند سابق عدلیہ سربراہ نے منگل کو اپنے چار سالہ مینڈیٹ کا باضابطہ آغاز کیا جب ان کی حلف برداری کی تقریب کا افتتاح سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کیا۔

رئیسی نے اعتدال پسند حسن روحانی کی جگہ ذمہ داری سنبھالی ، جن کی دو دور صدارت کے دوران تاریخی کامیابی اسلامی جمہوریہ اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 کا معاہدہ ہوا تھا۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 2018 میں امریکہ کو یکطرفہ طور پر معاہدے سے نکالنے اور کرشنگ پابندیوں کو دوبارہ لگانے کے فیصلے کے بعد ملک گہرے معاشی اور سماجی بحران سے دوچار ہے۔

ریسی نے منگل کو کہا ، "ہم سمجھتے ہیں کہ لوگوں کی معاشی پوزیشن ہمارے دشمنوں کی دشمنی اور ملک کے اندر کوتاہیوں اور مسائل کی وجہ سے ہے۔"  انہوں نے مزید کہا کہ ان کی نئی حکومت "جابرانہ" پابندیاں اٹھوانے کی کوشش کرے گی ، لیکن "قوم کے معیار زندگی کو غیر ملکیوں کی مرضی سے نہیں باندھی جائے گی"۔

Post a Comment

Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.

Previous Post Next Post