جنرل منیجر این ایچ اے کا عوامی شکایت پر نوٹس، بونی روڈ پر کام کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات
چترال (گل حماد فاروقی 11 اگست 2021) چترال سے بونی سڑک کی مرمت کے حوالے سے پچھلے دنوں سوشل میڈیا میں ایک ویڈیو کلپ وائیرل ہوئی تھی جس میں بونی روڈ کی مرمت میں ناقص کام کی نشان دہی کی گئی تھی۔کوغذی سے تعلق رکھنے والے معروف سماجی اور سیاسی کارکن شریف حسین چئیرمین نے ایک ویڈیو سماجی رابطوں کے ویب سایٹ فیس بک پر وایریل کیا تھا کہ بونی سڑک میں جو مرمت کا کام ہورہا ہے وہ مٹی کے اوپر ناقص تارکول ڈال کر غیر معیاری کام ہورہا ہے۔ شریف حسین نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چئیرمین اور اعلےٰ حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ اس بابت تحقیقات کیا جائے۔
اس ویڈیو کی وایریل ہونے کے بعد نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے جنرل منیجر کرنل ذولفقارنے اس کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر امیر زیب کو بھیجا جس نے ٹھیکدار اور دیگر عملہ کو سختی سے ایسا کام کرنے سے منع کیا۔
اس سلسلے میں ہمارے نمائندے نے بھی اس ویڈیو کی وایریل ہونے کے بعد متعلقہ جگہہ کا دورہ کیا اور شکایت کنندہ شریف حسین سے مل کر ان کا موقف جانا۔ شریف حسین نے میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے بتایا کہ میرے ویڈیو وایریل ہونے کے بعد NHA کے اعلےٰ حکام نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے مجھ سے فون پر رابطہ کیا اور یقین دہائی کرائی کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کوغذی کے قریب دو میٹر جگہہ پر کام ناقص ہورہا تھا مگر میرے شکایت کرنے کے بعدٹھیکدار نے کام کو صحیح کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام لوٹ اوویر سے تعلق رکھنے والے ایک مقامی ٹھیکدار اسمار خان نے لیا تھا جس نے پھر دوسرے پی ٹی ٹھیکدار کو کام سونپا اور اس کے مزدوروں نے ایک جگہہ میں معمولی غلطی کی تھی جسے فوری طور پر درست کیا گیا۔ وہاں سے تارکول ہٹاکر اسے صاف کیا او ر معیاری تارکول ڈال کر اس کی مرمت کی گئی۔اس موقع پر انہوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے نہایت مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کام کو معیاری بنایا۔
NHA کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر امیر زیب نے کہا کہ ہم معیار پر کبھی بھی کوئی سمجوتھہ نہیں کرتے۔ اور ہماری کوشش ہوگی کہ ہمارا کام معیاری ہو تاکہ لوگ ہمیں دعا دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سڑک کی مرمت ہورہی ہے تاکہ اس میں کھڈے بند کیا جائے اور سڑک کے کنارے جو حالی جگہہ ہے اسے بھر دیا جاتا ہے تاکہ گاڑی سفر کے دوران جب دوسرے گاڑی کو راستہ دے تو اسے کچے میں اترکر جھٹکے نہ کھانا پڑے۔ انہوں نے عوام پر بھی زور دیا کہ جب بھی کوئی غلطی دیکھے تو ضرور ہماری نونٹس میں لایا کرے تاکہ اس کی بروقت تدارک ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد اس سڑکا کا پراجیکٹ آرہا ہے جس میں بونی سے شندور تک یہ سڑک کشادہ اور تارکولی بنایا جائے گا مگر ہم فی الحال معمولی مرمت کرتے ہیں جس کیلئے پندرہ کلومیٹر کیلئے 45 روپے پورے سال کی مرمت کیلئے منظور ہوتی ہے ہمارا مقصد ان کھڈوں کے بھرنے سے صرف یہ تھا کہ گاڑیاں آسانی سے بغیر کسی جھٹکے کے سفر کرسکے۔
شمشیر ولی خان جو سماجی کارکن ہے انہوں نے کہا کہ بونی سڑک میں کام میں جو غلطی ہورہی تھی اس پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران نے فوری نوٹس لیتے ہوئے کام کو معیاری بنایا اور امید ہے کہ آئندہ بھی اس سڑک کا کام نہایت معیاری ہوتا۔
عبداللہ خان جو اس علاقے کا باشندہ ہے اس کا کہنا تھا کہ سڑک کی تعمیر کے ساتھ ساتھ اس کے دونوں کناروں پر نالی ضرور بنانا چاہئے تاکہ اوپر سے آنے والا پانی سڑک پر بہنے کی بجائے نالی میں جائے اور سڑک تباہی سے بچ سکے۔
اس سلسلے میں جب متعلق ٹھیکدار سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں کسی کام سے تھوڑی دیر کیلئے باہر گیا تھا اور میری غیر موجودگی میں مزدوروں سے تیکنیکی غلطی ہوئی تھی جسے فوری طور پر ٹھیک کیا گیا اور آئندہ کبھی بھی ایسا نہیں ہوگا۔
چترال کے سیاسی اور سماجی طبقہ فکر نے این ایچ اے حکام کا شکریہ بھی ادا کیا کہ عوامی شکایت پر فورا حرکت میں آکر کاروائی کرتے ہیں اور کام کی معیار کو بہتر بناتا ہے انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ لواری سرنگ سے چترال کی جانب پہلے ٹھیکدار کو اربوں روپے کا فنڈ دیا گیا مگر کام ادھورا چھوڑدیا گیا ہے اس سڑک کی مرمت اور تعمیر کا کام بھی فوری طور پر کیا جائے تاکہ آے روز لوگ حادثات سے بچ سکے اور لوگ آسانی سے سفر کرسکے۔
Post a Comment
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.