لائیولی ہڈ سپورٹ پروموشن آف اسمال کمیونٹی انفراسٹرکچر پروگرام (ایل اے سی آئی پی) میں بہترین کارکردگی کے حوالے سے مشعال خیبر ایوارڈز برائے 2014 میں فتوحات حاصل کرنے والوں اور دوسرے نمبر پر آنے والوں کے ہمراہ کے ایف ڈبلیو ڈویژن ہیڈ گورننس اینڈ پیس جینس کلوسن اور پی پی اے ایف کے سی ای او قاضی عظمت عیسیٰ تقریب کا گروپ فوٹو
اسلام آباد: جرمنی کے ترقیاتی بینک کے ایف ڈبلیو (KfW) اور پاکستان پاورٹی ایلی ویشن فنڈ (پی پی اے ایف) کے اشتراک سے مشعال خیبر ایوارڈز برائے 2014 کی تقریب کا انعقاد کیاگیا۔ تقریب کے انعقاد کا مقصد یہ ہے کہ لائیولی ہڈ سپورٹ پروموشن آف اسمال کمیونٹی انفراسٹرکچر پروگرام (ایل اے سی آئی پی) کی شاندار کارکردگی کو سراہا جائے۔
ایل اے سی آئی پی جرمنی کے ترقیاتی بینک کے ایف ڈبلیو کا مالیاتی شریک ہے۔ اس منصوبے کی کل مالیت 3 کروڑ 15 لاکھ یورو ہے جس پر پی پی اے ایف کی جانب سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کا ہدف خیبرپختونخوا کے 7 اضلاع میں 52 یونین کونسلیں ہیں تاکہ وہاں غربت کا خاتمہ کیا جائے اور آمدن میں اضافے کے موقع پیدا کئے جائیں۔ جرمن ترقیاتی بینک نے ان منصوبوں کے لئے سالانہ ایوارڈز کا اعلان کیا ہے جن کے اہداف پر غیرمعمولی انداز میں عمل درآمد ہوا۔ اس سلسلے میں ایل اے سی آئی پی کی پارٹنر آرگنائزیشن نمایاں طور پر سرگرم رہی اور اسکی مزید حوصلہ افزائی ہوئی ۔
ایوارڈز کے لئے کے ایف ڈبلیو نے سال 2014 میں بہترین کیس اسٹڈیز کو تسلیم کیا۔ اس ضمن میں اہم مقامات سے تمام شراکت داروں کی جانب سے 50 کیس اسٹڈیز ایل اے سی آئی پی کو بھیجی گئیں جن میں فزیکل انفراسٹرکچر کی ترقی، ذریعہ آمدن میں اضافہ اور ترقی، آفات سے نمٹنے کی تیاری اور انتظام، صحت اور تعلیم کے شعبے شامل ہیں۔
ایوارڈ جیتنے والوں میں 5 ہزار، 2 ہزار اور ایک ہزار یورو بالترتیب پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن پر آنے والوں میں تقسیم کئے گئے۔ انعامی رقم ایل اے سی آئی پی کی فہرست کے مطابق منظور کردہ سرگرمیوں اور اثاثوں پر تقسیم کی گئی جس کے نتیجے میں پارٹنر آرگنائزیشن ادارے کی استعداد میں مزید اضافے کے لئے سرمایہ کاری پسند کریگی اور یوں نتیجے میں غربت سے متاثرہ علاقے میں دور رس اثرات مرتب ہوں گے اور طرز زندگی بہتر ہوگی۔
اس حوالے سے پہلا انعام ڈیرہ اسماعیل خان کے گاوں گڑھا مٹ میں سوشل ایکشن بیورو فار اسسٹنس ان ویلفیئر اینڈ آرگنائزیشنل نیٹ ورکنگ کو بنیادی سطح پر پانی کی فراہمی کے منصوبے پر ملا۔ اس منصوبے سے قبل علاقے میں پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ پڑوس میں 2 سے 3 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاوں تھا۔ اس منصوبے کے تحت ہینڈ پمپس کی تنصیب سے گاوں کو پانی کی فراہمی کا اپنا ذریعہ پیدا ہوگیا جس سے ان کی آزادی میں اضافہ ہوا، بہت سے تنازعات حل ہوئے، علاقے میں صحت کے حوالے سے بہتری آئی اور بہت سے کمزور لوگوں کے کام کی زیادتی میں کمی واقع ہوئی۔
دوسرا ایوارڈ بونیر کے علاقے باباکرا میں کمیونٹی فزیکل انفراسٹرکچر کے منصوبہ کا آغاز کرنے والی رورل ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے نام رہا۔ اس منصوبے کا اصل مقصد یہ تھا کہ اہم شاہراہوں تک پہنچنے کے لئے اس گاوں سے لنک روڈ تعمیر کیا جائے تاکہ مجموعی طور پر اسکولوں، اسپتالوں اور مارکیٹوں تک رسائی میں بہتری آئے۔ تاہم تعمیرات کا آغاز ہونے کے بعد زمین کے ایک مالک نے عدالت میں مقدمہ کردیا جس کی وجہ سے منصوبہ روک دیا گیا۔ رورل ڈیولپمنٹ پروجیکٹ نے ان مدعیوں سے مقدمے کی جیت کے لئے تعاون کیا۔ اس لنک روڈ کی تعمیر سے علاقے کے لوگوں کو ادارہ جاتی بنیادوں پر ترقی کی سہولت اور مشکلات سے لڑنے کا عزم حاصل ہوا۔
تیسرا ایوارڈ نیشنل رورل سپورٹ پروگرام کے لائیولی ہڈز انہینسمنٹ اینڈ پروٹیکشن اسکیم کو ملا جس نے صوابی کی چار یونین کونسلوں کا احاطہ کرکے وہاں 719 لوگوں کووکیشنل ٹریننگ اور اثاثے فراہم کرکے انکی آمدن پیدا کرنے کے مواقع پیدا کئے۔
اس موقع پر پی پی اے ایف کے سی ای او قاضی عظمت عیسیٰ نے کہا کہ نچلی سطح پر ان بہترین اداروں کے ساتھ کام کرنا ہماری ہماری خوش نصیبی ہے، یہ ادارے متعلقہ علاقوں میں بہتری لانے کے لئے پرعزم ہیں۔ ان ایوارڈز کا مقصد ان اداروں کی محنت کو سراہنا اور انکی حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ وہ بہترین انداز میں آگے بڑھ کر کام کریں اور اپنے متعلقہ علاقوں میں غربت کے خاتمے کے لئے صحت مند مسابقت کے ساتھ کام کریں۔
ملک میں غریبوں کے لئے سب سے زیادہ وسائل فراہم کرنے کے حوالے سے پاکستان پاورٹی الیوی ایشن فنڈ غربت کے خاتمے کیلئے صف اول کی ایجنسی ہے۔ یہ عوامی و نجی شراکت داری کی روح کو یکجا کرتا ہے تاکہ غربت کے کثیر الجہتی مسائل کی اس طرح نشاندہی ہو کہ سماجی و معاشی تبدیلی کا حصول ممکن ہوجائے ۔ پی پی اے ایف چھوٹے قرضوں سے علاقائی ترقی کو آگے بڑھانے، ضروریات زندگی، قابل تجدید توانائی، پانی اور انفراسٹرکچر، قحط میں کمی، تعلیم، صحت، معذری، مہارت میں بہتری اور تربیت، سماجی و ماحولیاتی تحفظ اور ہنگامی ردعمل میں شمولیت رکھنے والا صف اول کا ادارہ ہے۔ پی پی اے ایف کی رسائی پاکستان بھر میں پھیلی ہوئی ہے جس کی 130 سے زائد تنظیموں سے شراکت داری ہے اور وہ 99 ہزار سے زائد دیہات/آبادکاریوں کے ساتھ ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد علاقائی تنظیموں اور 121 اضلاع میں نچلی سطح پر 4 لاکھ 14 ہزار کریڈٹ/کامن انٹرسٹ گروپوں کے ہمراہ کام کررہی ہے۔
Post a Comment
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.