بی بی سی اردو
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں حکام کا کہنا ہے کہ پولیس پر ہونے والے ایک حملے میں کم سے کم تین پولیس اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے ہیں۔
پولیس کے مطابق یہ حملہ بدھ کو صبح سویرے پشاور شہر سے تقریباً 12 کلومیٹر دور نواحی علاقے ارمڑ پایاں میں ہوا۔
ارمڑ پولیس سٹیشن کے ایک اہلکار محمد حیات نے بی بی سی کو بتایا کہ پولیس کی ایک گشتی پارٹی سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن میں مصروف تھی کہ اس دوران ان پر مسلح افراد کی جانب سے مکان کی چھت سے فائرنگ کی گئی جس میں تین اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوئے۔
انھوں نے کہا کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان قتل، اغواء برائے تاؤان اور دیگر سنگین نوعیت کے جرائم میں ملوث تھے اور پولیس انھیں گرفتار کرنے کےلیے چھاپے مارنے آئی تھی۔
زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال پشاور میں آرمی پبلک سکول پر طالبان حملے کے بعد فوج اور پولیس کی جانب سے ملک بھر میں کارروائیوں میں تیزی لائی گئی تھی۔ پشاور میں پولیس کی جانب سے بڑے پیمانے پر سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنوں کا آغاز کیا گیا تھا جس میں اب تک سینکڑوں افراد کو گرفتار کیا گیا ۔
خیبر پختونخوا پولیس کے سربراہ ناصر خان درانی کا دعویٰ ہے کہ سرچ اینڈ سٹرائیک کارروائیوں کی وجہ سے کافی حد تک دہشت گردی کے واقعات میں کمی آ رہی ہے۔
یہ آمر بھی اہم ہے کہ گذشتہ چند ہفتوں کے دوران خیبر پختونخوا اور فاٹا میں سکیورٹی فورسز اور حکومتی حامی قبائلی مشران پر حملوں میں بھی تیزی آئی ہے۔
منگل کو پشاور سے ملحق قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں اے پی اے کے دفتر کے سامنے ہونے والے مبینہ خودکش حملے میں کم سے کم چار افراد ہلاک اور پچاس سے زآئد زخمی ہوگئے تھے۔ مرنے والوں میں دو خاصہ دار فورس کے اہلکار شامل تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے قبول کی گئی تھی
Post a Comment
Thank you for your valuable comments and opinion. Please have your comment on this post below.