MrJazsohanisharma

یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو

یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو 
بھلے چھین لو مجھ سے سے میری جوانی 
مگر مجھ کو لوٹا دو وہ بچپن کا ساون 
وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی 
یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو 

بھلے چھین لو مجھ سے میری جوانی 
مگر مجھ کو لوٹا دو بچپن کا ساون 
وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی 
محلے کی سب سے نشانی پرانی 
وہ بڑھیا جسے بچے کہتے تھے نانی 

وہ نانی کی باتوں میں پریوں کا ڈھیرا 
وہ چہرے کی جھریوں میں صدیوں کا پھیرا 
بھلائے نہیں بھول سکتا ہے کوئی 
وہ چھوٹی سی راتیں وہ لمبی کہانی 
وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی 

کھڑی دھوپ میں اپنے گھر سے نکلنا 
وہ چڑیاں وہ بلبل وہ تتلی پکڑنا 
وہ گڑیوں کی شادی پہ لڑنا جھگڑنا 
وہ جھولوں سے گرنا وہ گرتے سنبھلنا 
وہ پیتل کے چھاؤں کے پیارے سے تحفے 

وہ ٹوٹی ہوئی چوڑیوں کی نشانی 
وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی 
کبھی ریت کے اونچے ٹیلوں پہ جانا 
گھروندے بنانا بنا کے مٹانا 
وہ معصوم چاہت کی تصویر اپنی 

وہ خوابوں کھلونوں کی جاگیر اپنی 
نہ دنیا کا غم تھا نہ رشتوں کے بندھن 
بڑی خوب صورت تھی وہ زندگانی 
یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو 
بھلے چھین لو مجھ سے میری جوانی 

مگر مجھ کو لوٹا دو بچپن کا ساون 
وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی 

وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی 

سدرشن فاکر



Previous Post Next Post